نئی دہلی۔مایہ ناز اداکار کملا ہاسن پھر ایک مرتبہ سرخیوں میں ہیں اس بار ان کے نشانہ پر ’’بھگوا دہشت گردی ‘‘ہے۔انہوں نے کہاکہ’’ دائیں بازو کے لوگ اس بات کا چیالنج نہیں کرسکتے کہ یہاں پر ہندو دہشت گردی نہیں ہے‘‘۔
چہارشنبہ کے روز منظرعام پر ائی خبروں کے مطابق کملاہاسن نے ویکلی میگزین انند ویکاٹن میں اپنے کالم کے اندر لکھا کہ’’ماضی میں دائیں بازو کے ہندو دیگر مذہبی گروپس کے دانشوراوں کے ہمراہ صرف مباحصہ منعقد کیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ ان کی یہ کوشش ناکام ہوگئی تب وہ طاقت کااستعمال کرنے لگے۔ اس کے بعد وہ تشدد میں ملوث ہوگئے۔
ہندواب کسی کی دہشت گردی کو چیالنج نہیں کرسکتے جب تک کہ وہ اپنے ہندؤں کے اندر پھیل رہی دہشت گردی کو ختم نہ کرلیتے ہیں‘‘۔ ہاسن نے مزیدلکھا کہ ’’ دائیں بازو کے ہندو دہشت گردی پر بات نہیں کرسکتے کیونکہ دہشت ان کے اندر بھی تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ ہندوؤں کو اب ستیمے وجیتے پر سے بھروسہ ختم ہوگیا ہے بجائے اس کے وہ ’اسی کو حق‘‘ جتانے کی کوشش کررہے ہیں۔سوپر اسٹار کا یہ تبصرہ دائیں بازو کی دہشت گردی کے متعلق کیرالا چیف منسٹر پنیرائی وجین کے روانہ کئے گئے سوال کا جواب میں تھا۔
کملاہاسن کے اس تبصرے سے کچھ سیاسی جماعتیں خوش نہیں ہیں اور انہو ں نے کملا ہاسن سے معافی کا مطالبہ کیاہے۔سی این این نیوز 18کی خبرکے مطابق بی جے پی ترجمان نارائن ترپاٹھی نے کہاکہ ’’ وہ معافی چاہیں اور اپنے الفاظ واپس لیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ یہا ں پر امن صرف اس لئے ہے کیونکہ ہندو اکثریت میں ہیں‘‘