کراچی۔ پاکستان کے صوبہ سندھ اسمبلی نے ایک تاریخی بل کو منظوری دیدی ہے جس کے تحت ہندو بیوہ عورتیں دوبارہ شادی کرسکتی ہے۔ ابتداء میں اس بل کو پاکستانی مسلم لیگ ( ف) نند کمار گوکلانی نے اسمبلی میں پیش کیا۔
مذکورہ بل کے تحت شوہر کی موت کے چھ ماہ بعد ہندو بیوہ عورتیں اپنی مرضی سے دوبارہ شادی کرکے زندگی گذار سکتی ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہند و میریج ترمیم بل 2018جو جمعہ کے روز منظورکرلیاگیا ہے کہ کے تحت عورتوں کو اس بات کا اختیار حاصل ہے کہ وہ دوبارہ شادی کرنے کے لئے علیحدگی کی درخواست دائر کرسکتی ہیں۔
علیحدگی کی صورت میں مرد کو بچوں کی ذمہ داری تفویض کی جائے گی۔ بل کو مخصوص بھی اس لئے مانا جارہا ہے کیونکہ سند ھ کی ہند و عورتوں کو قانونی طور پر دوبارہ شادی کرنے کی منظوری نہیں ہے۔
ترمیم شدہ بل تحت پہلے شوہر یا بیوی کے زندہ رہنے تک دوسری شادی کو ممنوع قراردیاگیا ہے۔ بل کے زمرہ18میں کہاگیا ہے یہ بات کہی گئی ہے۔
سندھ کے وزیر قانون ضیا الحسن لانجار نے کہاکہ بلامقابلہ بل منظور کرلیاگیا ہے۔پاکستان میں ہند و اکثریتی آبادی صوبہ سندھ کے بشمول اربن علاقے جیسے حیدرآباد‘ سوکور اور کراچی میں رہتی ہے۔
سیاست ویب ٹیم کی رپورٹ