ہندوپاک کو ایک دوسرے کیخلاف سازشوں سے گریز کرنا چاہئے

دو پڑوسیوں کو بہتر تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت، مسئلہ کشمیر پر ترکی کی تائید پر اظہارتشکر : نوازشریف

اسلام آباد ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہیکہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان بہتر پڑوسی تعلقات ہونا چاہئے اور انہیں ایک دوسرے کے خلاف سازش سے گریز کرنا چاہئے۔ نواز شریف نے دورہ ترکی کے موقع پر اپنے ساتھ سفر کرنے والے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حتیٰ کہ پاکستان میں انتخابی مہم کے دوران بھی ان کی پارٹی نے ہندوستان پر تنقیدی حملوں کی پالیسی اختیار نہیں کی۔ اس طرح ایک منفی روایت ختم کردی گئی۔ انہوں نے کسی وضاحت کے بغیر کہا کہ ’’ہمیں (ہندوپاک کو) بہتر پڑوسیوں کے تعلقات استوار رکھنا چاہئے اور ایک دوسرے کے خلاف سازشوں سے گریز کیا جانا چاہئے‘‘۔ ایک سال سے زائد عرصہ سے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کشیدہ ہیں۔ بالخصوص گذشتہ سال 18 ستمبر کو اڑی میں واقع ہندوستانی فوجی اڈہ پر سرحد پار کے دہشت گردوں کے حملے کے بعد ان تعلقات میں غیرمعمولی انحطاط پیدا ہوا ہے۔

اس حملے میں 19 ہندوستانی سپاہی ہلاک ہوئے تھے جس کے 10 دن بعد ہندوستان نے اڑی حملے کے جواب میں ہندوستان نے پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے منتخب ٹھکانوں پر ’’سرجیکل حملے‘‘ کیا تھا۔ ڈان میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی تائید کیلئے ترکی سے تشکرو ممنونیت کا اظہار کیا۔ نواز شریف نے سرکردہ نیوکلیئر سپلائرس گروپ (این ایس جی) میں پاکستان کی شمولیت سے متعلق ترکی کے اختیار کردہ موقف پر بھی احسان مندی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہم اپنے عزم و عہد کے ذریعہ ان تمام کو شکست دیں گے جنہیں مختلف محاذوں پر پاکستان کی کامیابی پسند نہیں ہے‘‘۔ نواز شریف نے کہا کہ ان کے ملک میں جاری دہشت گرد سرگرمیوں میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کے شبہات کو خارج از بحث قرار نہیں دیا جاسکتا۔