حیدرآباد۔ریسرچ سنٹر برائے گوشت(این آر سی ایم) نے مشترکہ طور شروعات کی ہے جس ”اہمسا گوشت“ کی برآمد کرے گا۔محکمہ بائیو ٹکنالوجی کی جانب سے ابتدائی دور میں 4.5کروڑ کی مدد سے شروع کئے جانے والے اس پراجکٹ کے ذریعہ سائنس داں بنا پالتو جانوروں کا استعمال کئے‘ اسٹیم سل (خلیات)کے ذریعہ مٹن اور چکن تیار کریں گے۔
سی سی ایم بی کے سائنس دانوں کا یہ کہنا ہے کہ مذکورہ گوشت کا ذائقہ‘ بو‘ اور احساس اسی طرح کا ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی ٹکنالوجی کا استعمال اورلیاپ میں گوشت کی پیدوارکا مطلب ہے کہ گوشت کے لئے جانوروں کا ذبیحہ ضروری نہیں ہوگا۔
اس سے نہ صرف غذا کی تمانعت ہوگی بلکہ یہ جانوروں کی فلاح وبہبود اور کاربن کے اثرات میں کمی لانے کاکام کرے گا۔
ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں پر بناء ہڈی کے چربی سے پاک گوشت کی پیدوار کے لئے حکومتی سطح پر فنڈنگ کی جارہی ہے۔
اگست2018میں پروٹین کامستقبل اور فوڈ ٹکنالوجی انقلاب کے ضمن میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران مرکزی وزیر منیکا گاندھی سی سی ایم بی کو مشورہ دیتے تھا کہ وہ خلیات پر مشتمل اہمسا گوشت تیار کریں۔
اہمسا گوشت کو فروغ دینے والی ہیومن سوسائٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ڈپٹی ڈائرکٹر الوک پرنا سین گپتا نے کہاکہ ”مرکز کی جانب سے اس پراجکٹ کے لئے جو سرمایہ کاری کی گئی ہے وہ اس پراجکٹ کے لئے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانب سے والی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے“