ہندوستان کی فوجی طاقت، قیمتی ثقافتی میراث، این ایس جی کا دم بخود مظاہرہ

فضائیہ کے نیترا، تیجاز، ترشول طیاروں کی شاندار اڑان، راج پتھ پر رنگا رنگ جھانکیاں، شیخ محمد بن زائد النہیان کا خیرمقدم، صدر جمہوریہ نے سلامی لی

نئی دہلی 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دارالحکومت دہلی کے پرشکوہ میدان راج پتھ پر ہندوستان کی فوجی طاقت، قیمتی ثقافتی میراث کا دم بخود مظاہرہ جھانکیاں پیش کی گئیں۔ اس فقید المثال تقریب میں ابوظہبی کے ولیعہد شہزادہ شیخ محمد بن زائد النہیان نے بحیثیت اعزازی مہمان شرکت کی اور ہندوستانی فوجی طاقت و قیمتی ثقافت کا مشاہدہ کیا۔ ہلکی بوندا باندی اور ابر آلود موسم کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ہزاروں پرجوش حب الوطن شہریوں نے تقریب کے دوران دیڑھ گھنٹہ تک پریڈ کا مشاہدہ کیا۔ اس پریڈ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے صدارتی گارڈس، فضائیہ، بحریہ اور فوج سے وابستہ 149 رکنی عملہ نے مارچ کیا جس کی قیادت خلیج ملک سے آئے 35 موسیقاروں پر مشتمل ایک بیانڈ نے کی جس نے ہندوستان کی دفاعی طاقت اور سیکوریٹی کے ساتھ معاہدے کئے ہیں چوکس انسداد دہشت گردی فورس فوجی سلامتی گارڈ (این ایس جی) کے کمانڈوز ’’بلیک کیاٹ‘‘ نے پریڈ میں حصہ لیا جس کا حاضرین نے دم بخود ہوکر پرجوش انداز میں مشاہدہ کیا۔ پریڈ میں ہندوستانی فوجی طاقت کے مظاہرے کے علاوہ فضائیہ کی جانب سے ہلکے لڑاکا جیٹس طیارہ تیجا کے بشمول متعدد طیاروں کے فضائی کرتب دیکھے گئے۔ ڈی آر ڈی او کی جانب سے تیار کردہ کنٹرول سسٹم اور ایئر بورن پیشگی وارننگ سسٹم کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ ابوظہبی کے ولیعہد شہزادہ النہیان جو متحدہ عرب امارات مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر بھی ہیں راج پتھ پر بنائے گئے خصوصی اسٹیج پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بیٹھے تھے۔ دونوں قائدین کو خوش گوار انداز میں ایک دوسرے سے بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ہندوستانی فوج کے میزائل T-90 بھیشما ٹینک انفنٹری لڑاکا وہیکل BMP-2K، برہموس میزائل سسٹم کے موبائل آٹونومس لانچر اور دھنوش آرٹیلری گنز کے علاوہ راڈار سواتھی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے فوجی مارچ کی سلامی لی۔ ولیعہد شہزادہ کے علاوہ، نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، صدر کانگریس سونیا گاندھی اور ملک کے ممتاز سیاسی اور فوجی شخصیتوں کے ساتھ سفارتی برادری بھی تقریب میں شریک تھی۔ ملک کی 17 ریاستوں اور زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والی رنگارنگ جھانکیوں کو پیش کیا گیا۔

ان جھانکیوں کے ذریعہ ملک کی تاریخی، فنی اور ثقافتی میراث کو نہایت خوبی کے ساتھ پیش کیا گیا۔ اس جھانکی میں گڈس اینڈ سرویس ٹیکس کی جھانکی دلچسپی سے خالی نہیں تھی جسے سنٹرل بورڈ آف ایکسائز اینڈ کسٹمز نے پیش کیا۔ 30قومی بہادری ایوارڈ حاصل کرنے والے 30 کے منجملہ 25 بچوں نے بھی پریڈ میں حصہ لیا۔ اس پریڈ کا شاندار منظر ہندوستانی فضائیہ کے طیاروں کی آسمان میں دم بخود کردینے والی کرتب بازی تھی جس میں نیترا، تیجاز، ترشول طیاروں نے آنکھوں کو خیرہ کردینے والے منظر پیش کئے۔ زمین سے فضاء تک سیکوریٹی کا وسیع تر جال بچھایا گیا تھا۔ پورے دلی کو فوجی قلعہ میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ بلند عمارتوں کی چھتوں پر چوکس سپاہیوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے اشوک چکرہ، ہندوستان کے سب سے اعلیٰ ترین بہادری ایوارڈ ہنپن دادا کو پیش کیا جو راشٹریتا رائفلز سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہندوستانی بحریہ کی جھانکیاں بھی پیش کی گئیں۔ روایت کے مطابق قومی پرچم لہرانے کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا اور 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ اس پریڈ کی کمانڈنگ لیفٹننٹ جنرل منوج مکند ناراونے جنرہ آفیسر کمانڈنگ دہلی ایریا نے کی۔ پریڈ میں فوج کی گھڑ سوار ٹیم بھی موجود تھی۔ نیم فوجی دستوں اور دیگر سیول فورسیس کے سپاہی بھی شریک تھے۔ گجرات، گوا، اوڈیشہ، مغربی بنگال، آسام اور جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی جھانکیوں کو پسندیدگی سے دیکھا گیا۔ بچوں کی پریڈ میں تقریباً 600 لڑکے لڑکیوں نے حصہ لیا جو دہلی کے تین اسکولوں سے تعلق رکھتے تھے۔ ناگپور کے بھی طلبہ نے پریڈ میں حصہ لیا اور مختلف موضوعات پر رنگارنگ رقص بھی کیا۔ ہندوستانی فوج کے T-90 اور BMP دبابوں کے علاوہ برہموس میزائلس، دھنوش گنز سسٹم بھی پریڈ میں توجہ کا مرکز بنے تھے۔ یوم جمہوریہ تقریب کے آخری لمحوں میں نئی دہلی کا موسم اچانک تبدیل ہوگیا ۔ گہرا اندھیرا چھا گیا ۔ دن کے 2 بجے ایسا محسوس ہورہا تھا کہ شام ہوگئی ہے ۔ اس کے فوری بعد زبردست بارش شروع ہوگئی ۔

 

یوم جمہوریہ پریڈ کی خصوصی جھلکیاں
نئی دہلی 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یوم جمہوریہ 2017ء کی پریڈ کا اصل موضوع و مقصد اسکیل انڈیا اور بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ تھا۔
٭ مہمان خصوصی کے طور پر مشرق وسطی کے کسی ملک کے پہلے مہمان ولیعہد شہزادہ ابوظہبی شیخ محمد بن زائد النہیان شریک تھے۔
٭ 17 ریاستوں نے پریڈ میں حصہ لیا۔
٭ تاریخ میں پہلی مرتبہ این ایس جی بلیٹ پروف گاڑی کا مظاہرہ کیا گیا۔
٭ یہ دوسری مرتبہ بیرونی ملک سے تعلق رکھنے والی فوج نے بھی راج پتھ پر مارچ کیا جس میں پہلی بار فرنچ فوج نے حصہ لیا۔
٭ ہندوستان 26 جنوری 1950ء کو ایک جمہوری ملک بن گیا تھا۔ اس دن انڈونیشیا کے صدر سکارنو یوم جمہوریہ تقاریب کے پہلے مہمان خصوصی تھے۔
٭ جناگنامنا (قومی ترانہ) سب سے پہلے بنگالی زبان میں رابندرناتھ ٹیگور نے لکھا تھا۔
٭ قومی ترانہ کو عابد علی نے 1911ء میں پہلی مرتبہ ہندی میں ترجمہ کیا تھا، جس کو بعد ازاں 24 جنوری 1950کو قومی ترانہ کے طور پر اختیار کیا گیا۔
٭ قومی ترانہ کو پہلے انڈین نیشنل کانگریس کے اجلاس منعقدہ 27 ڈسمبر 1911 کولکتہ میں گایا گیا۔
٭ وزیر اعظم نریندر مودی نے 68 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر شہریوں کو مبارکباد دی ۔ ٹوئٹر پر دیئے گئے بیان انہوں نے کہا کہ آج کے جشن میں ابوظہبی کے ولیعہد شہزادہ شیخ محمد بن النہیان بھی شریک ہیں۔