ہندوستان کو ذہنی و نفسیاتی وبا ء کے اندیشوں کا سامنا

صدر رام ناتھ کووند کا انتباہ ، بنگلور کے مینٹل ہیلت انسٹی ٹیوٹ کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب
بنگلورو ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے آج کہا کہ ہندوستان ’’ ذہنی و نفسیاتی وباء ‘‘ کے اندیشوں کا سامنا کررہا ہے اور نفسیاتی عارضوں کے متاثرین کے لیے 2022 تک موثر علاج کی سہولتوں تک رسائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ صدر کووند نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلت اینڈ نیورو سائنسیس کے 22 ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کے دوران ملک میں ذہنی و نفسیاتی صحت کے ماہر پیشہ ور معالجین کی قلت کا تذکرہ کیا ۔ صدر نے کہا کہ ’ ان کے لیے جو آج اس کانوکیشن میں اپنی ڈگریاں حاصل کررہے ہیں اصل چیالنج ابھی اور یہیں سے شروع ہوتا ہے ۔ وہ ایک ایسی دنیا میں داخل ہورہے ہیں جہاں ان کے ہنر اور صلاحیتوں کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے ‘ ۔ صدر نے مزید کہا کہ ’ ہندوستان کو محض ذہنی و نفسیاتی چیالنج ہی نہیں ہے بلکہ وہ ذہنی صحت کی ایک وباء کے اندیشوں کا سامنا کررہا ہے ‘ ۔ اس کے لیے انہوں نے کئی وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ملک ٹکنالوجی ، معیشت ، آبادی و جغرافیائی تبدیلیوں سے گذر رہا ہے ۔ جو امراض و وباؤں کی نوعیت بھی بدل رہے ہیں ۔ کووند نے کہا کہ 2022 میں ہندوستان اپنے آزادی کی 75 ویں سالگرہ منائے گا اور اس وقت تک اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ کم سے کم سنگین نفسیاتی عارضوں سے دو چار افراد کا علاج کیا جاسکے اور ان تک علاج و معالجہ کی سہولتیں پہونچائی جائیں ۔۔