ہندوستان کا مسلمان کسی کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں: شاہی امام سید احمد بخاری 

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں زیر سماعت بابری مسجد رام جنم بھومی حق ملکیت مقدمہ کو آرٹ اینڈ لیوینگ کے سربراہ شری شری روی شنکر کی بے سر پیر کی مداخلت اور بیان بازی پر اب ملت اسلامیہ ہند کی جانب سے بھی آواز بلند ہورہی ہے۔

سیاسی جماعتوں کے مذمت کے بعد اب شاہی امام بخاری نے شر ی روی شنکر کے خلاف آواز بلند کئے ہیں۔او ر وزیر اعظم نریندر مودی کٹہرے میں کھڑا کیا اور اس معاملہ میں وضاحت چاہی اور متنبہ کیا کہ ملک کا مسلمان کسی کی دھمکیوں سے ڈر نے گھبرانے والا نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ایک نیوز چینل پر بیان دیتے ہوئے شری روی شنکر نے کہاکہ اگر رام مندر کا مسئلہ نہیں سلجھا تو ہندوستان ملک شام بن جائے گا۔اور کہا کہ مسلمانوں کو بابری مسجد سے دستبردار ہوجانا چاہئے۔کیوں کہ وہ ان کا مذہبی مقام نہیں ہے۔

شری روی شنکر کے اس بیان کی شاہی امام نے شدید مذمت کی اور کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم مودی شاہ اردن کے اعزاز میں وگیان بھون میں تقریر کرتے ہوئے دہشت گردی او رتشدد کی مذمت کی تھی۔

لیکن دوسری جانب روی شنکر ایک فرقہ کو ملک میں تشدد پر آمادہ کرنے پر کوشش کر رہے ہیں ۔میں وزیر اعظم سے سوال کرتا ہوں کہ کیا روی شنکر کا بیان ملک کے لئے خطرناک نہیں ہے ؟ اور وہ ملک کو کدھر لے جانا چاہتے ہیں؟انھوں نے کہا کہ روی شنکر اپنے اس بیان سے ایک فرقہ کو دہشت گردی کے لئے اکسارہے ہیں او ر مسلمانوں کو کھلی دھمکی دے رہے ہیں ۔

ان کا یہ بیان ملک کوتباہی کی طرف لے جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم یہ بتائیں کہ کیا روی شنکر کا یہ بیان درست ہے؟انھوں نے کہا کہ روی شنکر مسلمانوں کو سیدھا دھمکی دے رہے ہیں چنانچہ میں ان کو بتا نا چاہتا ہوں کہ مسلمان اب دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہے۔

امام بخاری نے کہا کہ اگر ایسا بیان کسی مسلم شخص نے دیا ہوتا تو اب تک چاروں طرف ہنگامہ مچ جا تا تھالیکن روی شنکر کے اس بیان پر خاموشی کیوں ہے؟