حیدرآباد:اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز کہا ہندوستان میں اسلامفوبیا پھیلا رہا ہے ‘ جس کے نتیجے میں مسلمانوں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ہریانہ میں چلتے ٹرین کے اندر ایک 17سالہ نوجوان کی مارپیٹ میں موت کی مذمت کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ نفرت کا ماحول پیدا گیا تھا۔اویسی نے میڈیا سے کہاکہ ’’ میں اس کو اسلامفوبیا ماحول قراردیتا ہوں۔
جنھوں نے اسلامفوبیا کا ماحول پید ا کیا ہے وہی گائے ‘ مذہب اور داڑھی کے نام پر مسلمانوں کی ہونے ہلاکتوں کے ذمہ دارہیں‘‘۔ حیدرآبار ایم پی ہریانہ کے واقعہ پر اپنا ردعمل پیش کررہے تھے جس میں جمعہ کے روز عید کی خریداری کرنے کے بعد گھر واپس لوٹ رہے جنید کو معمولی جھگڑے کے بعد ٹرین میں چاقو سے حملہ کرکے ہلاک کردیاگیا۔اویسی نے سری نگر کی جامعہ مسجد کے باہر پولیس افیسر کی پیٹ کر ہلاکت کے واقعہ کی بھی مذمت کی ۔
انہوں نے کہاکہ ’’ انہوں نے کہاکہ میں ڈی ایس پی ایوب کی ہلاکت کی بھی مذمت کرتا ہوں اور وہ بھی مقدس شب کے دوران یہ واقعہ پیش آیااور مزید کہاکہ گائے اور مذہب کے نام پر مسلمانوں کا قتل کرنے والوں اور ایوب کے قاتلوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ایم پی نے کہاکہ واقعہ جموں او رکشمیر میں برسراقتدار بی جے پی اور پی ڈی پی حکومت کے ناکام انتظامیہ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ زمینی حقیقت سے واقف تھے۔
انہوں نے کہاکہ دونوں پارٹیو ں نے بلند بانگ وعدے کئے اور بھروسہ دلایا مگر کچھ نہیں ہوا۔اویسی نے کہاکہ صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے کے لئے بی جے پی کے پسندیدہ امیدوار رام ناتھ کوئند کا انتخاب ملک کو ’’ ہندوراشٹر‘‘ بنانے کی کوشش کا حصہ ہے۔ا
نہوں نے پوچھا کہ’’ صدرجمہوریہ ہند کا عہدہ دستوری ہے اور اس پر ایک ایسے شخص کو فائز کرنے کی کوشش جس نے کہاتھا کہ مسلمانوں اور عیسائی ہندوستان میں باہر کے لوگ ہیں‘ کس قسم کا بھروسہ یہ امیدوار اور ان کی پارٹی دستور میں قائم کریں گے۔ کیاپیغام یہ لوگ اقلیتوں کو دینا چاہارہے ہیں؟‘‘۔
اویسی نے کہاکہ کوئند ’’ سروکر‘ گولوالکر اور آرایس ایس‘‘ نظریات کا احیاء ہے۔بی جے پی کی جانب سے موضوع پر فرقہ وارانہ سیاست کے الزام کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بی جے پی اس بات کی وضاحت کرے کہ کوئند نے یہ بیان دیا تھا یا نہیں۔