ہندوستان اور عالم عرب کو دہشت گردی کیخلاف متحد ہونے کی ضرورت

دہشت گردی گروپس کی خاموشی سے سرپرستی کی مذمت، تجارت میں بحرین کے ساتھ تعلقات مستحکم: سشما سوراج
مناما۔24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مذہب سے دہشت گردی کو غیر مربوط کرنے پر زور دیتے ہوئے وزیر خارجہ ہند سشما سوراج نے آج کہا کہ ہندوستان اور عالم عرب کو دہشت گردی کے خلاف متحدہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لئے ہندوستان اور عرب اتحاد وقت کا تقاضہ بن گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر خبردار کیا کہ جو لوگ دہشت گرد گروپس کی خاموشی سے سرپرستی کررہے ہیں ان کا خاتمہ بھی انہی دہشت گردوں کے ہاتھوں ہوگا۔ جو لوگ دہشت گرد گروپس کی درپردہ پشت پناہی پر ایقان رکھتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے انہیں انعام ملے گا اور نیکی حاصل ہوگی تو یہ ان کا اپنا ایجنڈہ ہے جو ایک دن ناکام ہوجائے گا۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے یہاں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ایک دوسرے سے تعاون ضروری ہے۔ عرب، ہند تعاون فورم کی پہلی وزرائے خارجہ کانفرنس میں سشما سوراج نے عالم عرب کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو ’’تبدیلی کا نقیب‘‘ قرار دیا۔

انہوں نے دہشت گردی سے مذہب کو الگ رکھنے کی پرزور اپیل کی اور کہا کہ اس طرح کی حرکتوں سے انسانیت پر ایقان رکھنے والوں اور چند لوگ دشمنی رکھتے ہیں کہ درمیان دوری اور فرق پیدا کرے گا۔دہشت گرد مذہب کا سہارا لے رہے ہیں لیکن تشدد اور تصادم سے تمام عقائد کے ماننے والوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ سشما سوراج کل یہاں دو روزہ دورے پر پہنچی تھیں۔ انہوں نے ہندوستان کے کثرت میں وحدت کی مثال پیش کی اور کہا کہ ہندوستان میں کثیر الوجود معاشرہ ساری دنیا کے لئے ایک شاندار مثال پیش کرتا ہے۔ ہمارے ملک ہندوستان میں ہر مذہب اور عقیدہ سے تعلق رکھنے والے لوگ رہتے ہیں۔

ہمارے دستور میں ہر شہری کو یکساں مواقع دیئے ہیں۔ تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ میرے ملک کے ہر کونے سے صبح صادق اذاں کی آواز گونجتی ہے تو مندروں سے گھنٹیوں کی آواز سنائی دیتی ہے۔ گرو گراتھ صاحب کی صدا بھی گردوارہ سے گونجتی ہے۔ اس کے علاوہ ہر اتوار کو گرجاگھروں کا گھنٹہ بجتا ہے۔ یہ ملی جلی تہذیب ہی ہندوستان کی شناخت ہے۔ یہ فلسفہ صرف ہمارے دستور سازی کا حصہ نہیں جس کو 1950 ء میں منظور کیا گیا تھا بلکہ یہ ہمارے آباواجداد کی رگ و پے میں رچا بسا ہے۔ جن کا ایقان تھا کہ یہ ساری دنیا ایک خاندان کی طرح ہے۔ سشما سوراج نے عرب لیگ میں شریک اہم عرب اقوام کے سربراہوں کے سامنے اپنی تقریر کے دوران قرآن مجید کی آیات بھی پڑھ کر سنائی اور قرآن کے حوالے سے کہا کہ قرآن مجید نے عقائد کی ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ سشما سوراج نے بحرین کا دورہ کرتے ہوئے اپنے بحرین ہم منصب سے وسیع تر بنیادوں پر بات چیت کی اور کہا کہ ہندوستان اور بحرین نے تجاررت اور انسداد دہشت گردی کے معاملوں میں اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کا عہد کیا ہے۔ سزا یافتہ قیدیوں کی منتقلی کے معاہدہ پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔ سشما سوراج نے بحرین کے وزیر خارجہ خالد بن احمد ال خلیفہ سے کل تفصیلی بات چیت کی۔ اس بات چیت کے بعد دونوں ملکوں نے سزایافتہ قیدیوں کو حوالے کرنے کے معاہدہ پر دستخط کئے۔ معاہدہ کے مطابق اگر تارکین وطن کو کسی دوسرے ملک میں سزا دی جاتی ہے تو اس سزا کو اس قیدی کے آبائی وطن میں مقید رکھ کر پورا کیا جائیگا۔ دونوں ملکوں نے اپنے زیر التوا معاہدہ کو پورا کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔