ہندوستان اصلاحات اور منصوبہ بندی کیساتھ امتیازی حیثیت کا حامل

عالمی معاشی بحرانوں کے دوران ہندوستان کے بہتر مظاہرہ کا ادعا، مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کی تقریر
ڈاؤس /22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان عالمی معیشت کی مایوس کن صورت حال میں امتیازی حیثیت کا حامل ہوسکتا ہے، حالانکہ چین سے مسلسل مایوس کن اطلاعات وصول ہو رہی ہیں۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ان تمام حالات کا کامیابی سے سامنا کرے گا اور امتیازی مقام حاصل کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ عالمی قائدین میں فکرمندی کا رجحان پایا جاتا ہے۔ عالمی معاشی فورم میں شریک افراد کے سالانہ اجلاس میں جیٹلی نے کہا کہ ہندوستان ادارہ جاتی اصلاحات ایک بار پھر جاری رکھتے ہوئے عالمی معاشی انحطاط کے خلاف جا رہا ہے۔ اگر ہندوستان اپنی اصلاحات جاری رکھے اور ذمہ دارانہ معاشی منصوبہ بندی کرے تو یہ دنیا بھر میں امتیازی مقام حاصل کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ 2001ء، 2008ء اور 2015ء میں عالمی معاشی انحطاط اور بحران کے دوران ہندوستان نے اپنی قوت برداشت کا مظاہرہ کیا اور اپنی شرح ترقی برقرار رکھی۔ انھوں نے کہا کہ عالمی معاشی قائدین کے اجلاس میں یہ بات بالکل واضح تھی کہ عالمی معیشت کو کافی زیادہ غیر یقینی صورت حال کا سامنا ہے، چنانچہ عالمی معاشی قائدین پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بہ یک وقت کئی چیلنج ابھر آئے ہیں، لیکن عالمی سطح پر چین کے بارے میں فکرمندی برقرار ہے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ تیل، دھاتیں اور اشیائے ضروریہ پیدا کرنے والے ممالک اب بھی سنگین چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ امریکہ کا ایک چوتھائی حصہ پیداوار کے شعبہ میں اچھا مظاہرہ نہیں کرسکے گا۔ ان تمام مسائل کے نتیجے میں عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری کا پروگرام تبدیل کرنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ کئی سرمایہ کار بازاروں سے اپنا سرمایہ واپس حاصل کر رہے ہیں۔