ممتا نے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ نفرت پھیلانے والوں کا منھ توڑ جواب دیں اور ملک کی تہذیب او رثقافت کو بچانے کاکام کریں
کلکتہ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کہاکہ وہ بھگوان رام سے منسوب مذہبی نعروں کا احترام کرتی ہیں مگر بی جے پی کی جانب سے ”جئے شری رام“ کو پارٹی نعرے کے طور پر پیش کرتے ہوئے سیاست میں مذہب کو ملاکر نفرت پھیلانے کی پہل کی مخالفت کرتی ہوں۔
ممتا نے کہاکہ مذہب کے نام پر سماج میں کشیدگی پیدا کرنے تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کاروائی پر بھی زوردیا۔ چیف منسٹرممتا نے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ نفرت پھیلانے والوں کا منھ توڑ جواب دیں اور ملک کی تہذیب او رثقافت کو بچانے کاکام کریں۔
چیف منسٹر نے اتوار کے روز اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں کہاکہ”جئے سیام رام‘ جئے رام جی کی‘ رام نام ستیہ ہے‘ وغیرہ مذہبی ہیں اور سماج سے جڑے ہیں‘ ہم ان جذبات کا احترام کرتے ہیں“۔ انہوں نے مزیدلکھا کہ”مگر بی جے پی مذہبی نعرے جئے شری رام کو اپنے کے نعرے کے طور پر استعمال کررہی ہے اور غلط انداز میں مذہب کے ساتھ سیاست کو ملانے کاکام کیاجارہا ہے۔
ہم ایسی سیاسی نعرے کا جو جبری طور پر پیش نافذ کیاجارہا ہے کا احترام نہیں کرتے اور دوسری صورت میں آرایس ایس جس کو کہاجاتا ہے جو بنگال کبھی تسلیم نہیں کرتا۔ یہ جان بوجھ کر کیاجارہا کام ہے تاکہ نفرت کی سودے بازی تشدد اور مارپیٹ کے ساتھ کی جاسکے‘ جس کو ہم سب کو ملکر مخالفت کرنے کی ضر ورت ہے“۔اس سے قبل اس طرح کے نعرے لگانے والوں کو چیف منسٹر نے اپنی گاڑی میں سے اترکر روکنے کا کام کیاتھا۔
انہوں نے کہاتھا کہ انہیں اس نعرے کے مجرمانہ استعمال پر اعتراض ہے۔ممتا نے اپنے طویل پوسٹ میں بی جے پی صدر امیت شاہ او روزیراعظم نریند ر مودی کے ساتھ انتخابی مہم کے دوران پیش ائے واقعات اور نعروں کا حوالہ دیا اور ساتھ میں ودیاساگر راؤکی مورتی کو مہندم کرنے کے واقعہ کا بھی ذکر کیا اور بنگال سے عوام کو اپنی تہذیب تمدن کے ساتھ آزادی کی حفاظت کے لئے سرگرعمل ہونے کی اپیل کی۔