ہماچل کے سرومور ضلع کی پناوٹی میں واقعہ مجار تھانے کی تحت مالیاگاؤں کے قریب میں واقعہ مسجد میں رکھے ہوئے مقدس کتابوں کو پھاڑ کر جلادینے کا معاملہ سامنے آیاہے۔ واقعہ کا جانکاری پیر کے روز صبح اس وقت ملی جب مسجد کے امام صاحب نے نماز کی ادائی کے لئے مسجد کھولی۔واضح رہے کہ یہ واقعہ 4ڈسمبر کے روز پیش آیاتھا ۔ حاصل جانکاری کے مطابق شرپسندوں نے اتوار کی رات 12بجے کے قریب اس گھناؤنی حرکت کو انجام دیا ہے۔
جب مولوی نے مسجد کے اندر مقدس کتابوں کے جھلسی ہوئے تکڑے دیکھے تو اس کی جانکاری انہوں نے فوری طور پر مقامی انتظامیہ کو دی۔ جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔اطلاع ملنے کے ساتھ ہی ماجرا تھانے پولیس کے افسروں کے ہمراہ پانڈوا ڈی سی پی پرمود چوہان موقع پر پہنچے گئے اور معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔
اسی دوران مسجد کے باہر سینکڑوں کی تعداد میں لو جمع ہوکر غیر جانبداری کے ساتھ واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی دھرنا منظم کیا۔مذہبی اور مقدس کتابوں کو نذر آتش کرنے کے باربار پیش آنے والے اس طرح کے واقعات پر علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور لوگ ناراض لوگ مقامی انتظامیہ کے رویہ پر شدید اعتراض جتا رہے ہیں
۔واضح رہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے پانڈوا علاقے کی مساجد میں رکھے مقدس کتابوں کے ساتھ شرپسند عناصر کے لوگ کچھ اسطرح کی حرکتیں انجام دیتے ہوئے مسلمانو ں کے جذبات مجروح کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔جبکہ پولیس ان شرپسندوں کی نشاندہی میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے
You must be logged in to post a comment.