ہماری حکومت امریکہ کیساتھ بااعتماد اور متوازن تعلقات کی خواہاں : عمران خان

پاکستان کیلئے امریکہ کے عبوری سفیر جان ہوور سے اپنی رہائش گاہ پر تفصیلی بات چیت

اسلام آباد ۔ 9 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے امکانی وزیراعظم عمران خان نیازی نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت امریکہ کے ساتھ ایک متوازی اور قابل اعتماد تعلقات استوار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتمادی سے باہمی تعلقات کئی بار نشیب و فراز کا شکار ہوئے جبکہ جاریہ سال جنوری میں دونوں ممالک کے تعلقات میں سب سے زیادہ بگاڑ اس وقت پیدا ہوا جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان پر الزام لگایا کہ اس نے امریکہ کو سوائے جھوٹ، فریب اور دغابازی کے کچھ نہیں دیا اور دہشت گردوں کو پاکستان میں محفوظ ٹھکانے فراہم کر رکھے ہیں جبکہ یو ایس کانگریس نے ایک بل منظور کرتے ہوئے پاکستان کی دفاعی امداد میں بھی کمی کرتے ہوئے 150 ملین ڈالرس کردی جو سالانہ طور پر ایک بلین ڈالرس کی سطح تک کم ہے۔ پاکستان کیلئے امریکہ کے عبوری سفیر جان ہوور نے کل عمران خان کی بائی گالا میں واقع رہائش گاہ پہنچ کر ان سے ملاقات کی تھی۔ عمران خان نے مسٹر ہوور سے بات چیت کرتے ہوئے ان سے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کو ایک نئی قوت اور نئی جہت دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسا ہونے سے ہی دونوں ممالک کا مفاد وابستہ ہے۔ عمران خان نے مسٹر ہوور کے ساتھ کچھ دیر تک ادھر ادھر کی باتیں کرتے ہوئے ہلکاپھلکا مذاق بھی کیا۔ دریں اثناء انگریزی اخبار ڈان نے بھی عمران خان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے بہترین سفارتی تعلقات عمران خان کی جانب سے تشکیل دی جانے والی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی جن میں تجارت اور معاشی تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہوں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتمادی میں اضافہ کے بعد تعلقات بھی نشیب و فراز کا شکار ہوئے۔ عمران خان نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہیکہ امریکہ میں عوام نے اب یہ محسوس کرنا شروع کردیا ہیکہ سیاسی تنازعات کو سیاسی طور پر ہی حل کیا جانا چاہئے۔ جنگ و جدال مسائل کو سلجھا نہیں سکتے بلکہ حالات کو مزید الجھا دیتے ہیں۔ چاہے امریکہ ہو، پاکستان ہو یا کوئی اور ملک ہو، اگر بحران میں ہے تو اس کا حل بات چیت کے ذریعہ ہونا چاہئے۔ بیان بازیوں، فقرے کسنے اور حملے کرنے کے علاوہ تحدیدات عائد کرنے کی دھمکیوں سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں استحکام پاکستان اور امریکہ کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے سیاسی طور پر مذاکرات کی ضرورت ہے۔ گذشتہ ماہ بھی انتخابات میں اپنی جیت کے بعد اپنے خطاب میں عمران خان نے امریکہ سے بہتر تعلقات کا تذکرہ کیا تھا جبکہ انہوں نے امریکہ کی جانب سے پاکستان میں کئے جانے والے ڈرون حملوں کی ہمیشہ سے مخالفت کی ہے۔ یاد رہیکہ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کو 25 جولائی کو منعقدہ عام انتخابات قومی اسمبلی کی 116 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی اور وہ اب ملک کے وزیراعظم بننے کی دہلیز پر پہنچ چکے ہیں۔