ہریانہ میں آر ایس ایس کے لئے جم کی تعمیر 

ہریانہ کی زیر قیادت بی جے پی حکومت ریاست کے ہر پنچایت میں نوجوانوں کے لئے جم کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ مذکورہ جم میں نہ صرف جسمانی ورزش ہوگی بلکہ نظریاتی طور نوجوانوں کی ذہن سازی بھی کی جائے گی۔اس میں قابل اعتراض بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے تیار کئے جارہے مذکورہ جسمانی ورزش کے مراکز کو آر ایس ایس( شاکھا) کے طور پر بھی استعمال کیاجائے گا۔

اپوزیشن کی لگائی ہوئی آگ میں ریاست کے وزیر زراعت اوم پرکاش دانکر کے بیان جس میں انہوں نے پنچکولہ میں ریاست کی نگرانی میں جم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وضاحت کی۔ریاست کی ہر پنچایت میں دو ایکڑ پر مشتمل جم میں یوگا کی مشق‘ کشتی اور اسپورٹس جیسے والی بال‘ کبڈی اور ورزش کرائی جائے گی۔

ریاست کے وزیر تعلیم رام بیلاس شرما نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ یہ جم راشٹرایہ سیوک سنگھ کہ یونٹ کے طور پر بھی کام کریں جو برسرقتدار سیاسی جماعت کی نظریہ ساز ہے۔ سوال کے جواب میں دانکر نے منصوبے کی بھی وضاحت کی۔دانکر کو فوری طور پر کابینی رفقاء کی حمایت بھی ملی ۔

ریاست کے سیول سپلائی منسٹر کرن دیو کمبوج نے میڈیا سے کہاکہ’’ اس میں کوئی برائی نہیں ہے کہ سرکاری جم آر ایس ایس کی شاکھا کے طور پر استعمال کئے جائیں ملک میں 1925سے آر ایس ایس کی شاکھا کا قیام عمل میںآرہا ہے‘‘۔

ہریانہ کے اسپورٹس اور یوتھ افیر کے منسٹر انل وج نے کہاکہ’’ جملہ ایک ہزار میں سے تین سو مراکز پہلے ہی قائم کئے جاچکے ہیں۔ ہم یوگا کی ٹریننگ دینے والوں کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو انہیں کبڈی ‘ کشتی اور والی بال کے علاوہ یوگا کی تربیت دے سکیں‘‘۔

ریاستی وزراء کے بیان پر اپوزیشن کی کانگریس پارٹی کے کرن اسمبلی کرن سنگھ دلال نے سخت اعتراض جتاتے ہوئے کہاکہ سرکاری فنڈز کا استعمال آ ر ایس ایس کے فروغ کے لئے کیاجارہا ہے جو فرقہ وارانہ سازش کے ایجنڈہ پر کام کرتی ہے۔انڈین نیشنل لوک دل کے ترجمان پروین اتاری نے ’’ ریاستی اثاثوں کے خانگی استعمال پر سوال کھڑے کئے‘‘۔