نئی دہلی:مرکزی وزیر ماحولیات ہرش وردھن نے پیر کے روزیہ کہتی ہوئے اس بات کا اشارہ دیا کہ جانوروں کے قانون میں تبدیلی لائی جارہی ہے کہ مرکز کسی بھی غدائی عادتوں کو تبدیل کرنا نہیں چاہتی ۔انہوں نے کہاکہ ’’ میں مزید نمائندگیوں کو مدعو کرتے ہوں ( ریاست اور دیگر شعبہ جات کی جانب سے ‘‘۔
ڈی ایچ کی رپورٹ کے مطابق منسٹر کا دعوی اس وقت سامنے جب میگھالیہ اسمبلی نے جانوروں کے ذبیحہ پر امتناع کے متعلق ایک قرارداد منظور کی ۔انہوں نے کہاکہ’’ ہم کسی کی غذائی عادتوں پراثر انداز ہونا نہیں چاہتے ۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کے ذبیحہ کا کاروبار متاثر ہوا‘‘۔
قبل ازیں وردھن نے یہ بھی کہاتھا کہ یہ مسلئے بی جے پی کے وقار کا نہیں ہے اور قانون میں تبدیلی بھی لائی جاسکتی ہے۔
مئی 23کووزرات ماحولیات ‘ جنگلات اور سمکیات نے انسداد مظالم برائے مویشی قانون 2017جاری کیاتھا۔وزرات کے اس فیصلے کے بعد مختلف ریاستوں میں کے ساتھ بڑا تنازع پیش آیا اور مرکزی حکومت پر الزامات لگائے گئے وہ غذائی عادتوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے اور کسانوں اور گوشت انڈسٹری کا بڑا معاشی نقصان کیاجارہا ہے۔
متنازع اعلامیہ کے نفاذ پر مدراس ہائی کورٹ نے مئی 30کو چارہفتوں تک روک لگادیاتھا۔