ہرشیتا کے قتل میں میرے شوہرکا ہاتھ ہے۔ بہن لتا داہیا کا بیان

ہرشیتا دہیا کا بہن لتا دہیا نے چہارشنبہ کے روز ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے اپنے شوہر کو مورد الزام ٹھرایا اور کہاکہ ہرشیتا کے قتل میں دنیش ملوث ہے۔

نیوز ایجنسی اے این ائی سے بات کرتے ہوئے ’’ ہرشیتا کو میرے شوہر( دنیش) نے قتل کیاہے کیونکہ وہ میرے ماں کے قتل کے مقدمہ میں چشم دید گواہ تھی‘‘۔

گاؤں کے ایک فنکشن میں مظاہرے کے بعد بذریعہ کار گھر واپس لوٹ رہی 22سالہ ہریانہ کی گلوکار ہرشیتا کو ہریانہ کے پانی پت ضلع میں منگل 17اکٹوبر کے روز 4بجے کے قریب نامعلوم افراد نے گولی مارکر ہلاک کردیاتھا۔ ڈاکٹر راجیو مان کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران ہرشیتا کے جسم سے تین گولیاں نکالی گئی جس میں دواس کے سرمیں پیوست تھی جبکہ ایک گولی سینے میں لگی تھی ۔

مذکورہ قتل کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔انڈین ایکسپری کی خبر کے مطابق پانی پت کے سپریڈنٹ آف پولیس راہول شرما نے کاکہ پولیس کو شبہ ہے کہ متوفی کے بہنوائی دنیش کا اس قتل میں ہاتھ ہے جو فی الحال ہریانہ کی جھجھار جیل میں قید ہے۔قبل ازیں ہرشیتا نے دنیش پر عصمت ریزی کا الزام بھی عائد کیاتھا۔ دنیش پر ہرشیتا کی ماں کے قتل کا بھی الزام ہے۔ اس کیس میں ہرشیتا گواہ ہے۔

دنیش نے ہرشیتا کی ماں کو اسلئے قتل کردیاتھا کیونکہ وہ مبینہ عصمت ریزی واقعہ کی گواہ تھی۔دنیش نے سال2014میں ہرشیتا کو جبراً قیدکرنے کے بعد اس کی عصمت ریزی کی تھی۔جب ہرشیتا کی ماں عینی شاہد کے طور عدالت میں پیش ہوئی تو ان کا قتل دہلی کے اندر واقعہ گھر میں کردیاگیا۔