موجودہ دہلی کارنگریس کی ریاستی صدر اور دہلی کی سابق وزیر اعلی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے قداور لیڈر اور ایکزیٹیو صدر ہارون رشید کو اس بار دہلی کے شمال مشرقی دہلی سے امیدوار ہونگے ۔اس طرح سے شیلادکشت نے قیاس آرائیوں کی تصدیق کی ہے ۔
حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ شمال مشرقی دہلی سے لوک سبھا کے امیدوار ہونگے یا پھر انہیں چاندنی چوک لوک سبھا حلقہ سے امیدوار بنا دیا جائے گا ۔بتایا جا رہا ہے کہ عام آدمی پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کانگریس مسلم کارڈ کھیلنے جارہی ہے ۔
اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ دہلی کانگریس اپنے روایتی ووٹ بینک کو ایک بار پھر سے لانے کے لیے ایک مسلم امیدوار دہلی س اتارے گی اور اخبارات میں یہ خبر بھی نشر کی تھی کہ کانگریس ہارون رشید کے علاوہ چودری متین اور مصطفی اباد کے سابق رکن اسمبلی حسن احمد میں سے کسی ایک کو اپنا امیدوار بناسکتی ہے ۔کانگریس اس بات پر غور کر رہی ہے کہ چاندنی چوک اور شمال مشرق پارلیمانی حلقوں میں کونسا حلقہ مسلم امیدوار کے لئے ٹھیک رہے گا ۔اسی لحاظ سے امیدوارکانتخاب ہوگا ،مگر انہوں نے ہارون رشید کی طرف اشارہ کرکے تمام قیاس آرائیوں کو ختم کردیا ہے ۔
قبل ازیں شیلا دکشت نے اجمیر شریف کے لئے چادر روانہ کیا۔ اس موقع پر ہارون یوسف،کونسلر آل محمد اقبال،طارق صدیقی اور پرویز عالم سمیت دیگر سیاسی لیڈران موجود تھے ۔ شیلادکشت نے کہا کہ وہ ہر سال ااجمیر کے لیے چادر بھیجتی ہے ،اور اس بار بھی بھیج رہی ہے۔ساتھ ہی ملک میں امن وشانتی اور خوشحالی کی دعا کرتی ہے ۔اور انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ اس بار لوک سبھا کے نتائج اچھے آئینگے اور کانگریس پورے ملک میں کامیاب ہوگی ۔
(سیاست نیوز)