احمد آباد: پاٹیدار ریزورشن مومنٹ لیڈر کی حیثیت سے پہچانے جانے والے ہاردیک پٹیل نے مدھیہ پردیش میں احتجاج کررہے کسانوں کے خلاف پولیس کاروائی کی سختی کے ساتھ مذمت کی جو بعدازاں جو تشدد کی وجہہ بھی بنا۔ہاردیک نے کہاکہ’’ مدھیہ پردیش میں جوکچھ بھی ہوا ہے وہ قابلِ مذمت ہے۔
یہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ جو کس ملک کو کھانا دیتا ہے ہم اس کو بدلے میں گولی دے رہے ہیں۔ یہ حقیقت میں شرمناک ہے۔ اگرمجھے ضرورت پڑتے ہے تو میں 12جون تک مندسور جانے کی تیاری کررہا ہوں‘‘۔
مندسور جانے کی تیاری کررہے ہاردیک نے رپورٹرس سے کہاکہ گجرات کا پاٹیدار سماج مدھیہ پردیش میں احتجاج کررہے کسانوں کی مکمل حمایت کریگا۔دو مقدمہ کے سامنے کرنے کے دوران ضمانت پر رہا لیڈر نے کہاکہ’’ گجرات کا پاٹیدار سماج ہر وقت مدھیہ پردیش کے کسانوں کی مدد کے لئے تیار ہے۔
اس لڑائی میں ہم ان کے ساتھ ہیں‘‘۔ضمانت پر رہا ہونے والے شعلہ بیان مقرر نے یہ با ت کہی۔پچھلے ایک ہفتے سے کسان مدھیہ پردیش کے مندسور اور ضلع دیواس میں زراعی قر ض کی معافی اور فصل کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کررہے ہیں۔
منگل کے روز پانچ کسان پولیس کی گولی سے ہلاک ہونے کے بعد احتجاج تشدد میں تبدیل ہوگیا۔پورے مسئلے پر مودی کے اقدام کے متعلق پوچھنے پر ہاردیک نے کہاکہ وہ تو بین الاقوامی مسائل ٹوئٹ کرنے میں مصروف ہیں ان کے پاس مدھیہ پردیش کے کسانوں پر گولی چلانے کے واقعہ پر ٹوئٹ کرنے کے لئے وقت نہیں ہے۔
ہاردیک نے مضحکہ خیز انداز میں کہاکہ’’ جب کسانو ں پر گولیاں چلائیں گی ‘میں حیران ہوگیا کہ اس مسلئے پر ٹوئٹ کرنے کے لئے ہمارے وزیر اعظم کو وقت نہیں ملا‘‘۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ہاردیک نے کہاکہ’’ وزیر اعظم کے کہنے او رکرنے میں بہت بڑا تضاد ہے‘‘