۔63 نومولود بچوں کی موت ‘ انتظامیہ کی ناکامی ‘ معطل شدہ ڈاکٹر کفیل خان کا دعویٰ
الہ آباد ۔ 25اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) الہ آباد ہائیکورٹ نے آج ڈاکٹر کفیل خان کی ضمانت کو منظوری دے دی جن کے خلاف گذشتہ سال اگست کے دوران گورکھپور بی آر ڈی میڈیکل کالج ہاسپٹل میں آکسیجن کی قلت کے سبب 63بچوں کی اموات کے ضمن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ جس کے بعد سے وہ جیل میں قید ہیں اور طبی معائنہ کیلئے 19اپریل کو سخت ترین سیکوریٹی کے درمیان گورکھپور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل لایا گیا تھا ۔ ڈاکٹر کفیل خان کی شریک حیات نے جیل میں قید اپنے شوہر کو طبی سہولتوں سے محروم رکھنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کے کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر کے کے شاہی نے ان کا بلڈ پریشر چیک کیا اور دیگر معائنہ کئے گئے ۔ اس دواخانہ کے کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر کے کے شاہی نے کہا کہ دیگر معائنہ بھی کئے جارہے ہیں ۔ عارضہقلب کے خطرات کے پیش نطر انہیں مکمل جانچ کروانے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے ۔ پولیس نے معائنوں کے بعد کفیل خان کو میڈیا سے بات چیت کا موقع دیئے بغیر واپس لے جانے کی کوشش کی تھی لیکن شعبہ امراض قلب سے پولیس گاڑی تک پہنچتے ہوئے انہوں نے وہاں موجود رپورٹرس سے مختصر بات چیت کی ۔ ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ مجھے پھنسایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ بالکلیہ طور پر یہ انتظامی ناکامی ہے لیکن مجھے پھنسایا گیا ہے۔ اعلیٰ سطح سے جب بجٹ ہی جاری نہیں کیا گیا ( آکسچیجن سیلنڈرس) پھر کہاں سے رقم ادا کی جاسکتی تھی ؟ ‘‘ ۔ اس سوال پر کہ آیا جیل انتظامیہ انہیں ادویات مہیا کررہا ہے ‘ ڈاکٹر کفیل نے اثبات میں جواب دیا اور کہا کہ ’’ جی ہاں وہ ( ادویات) دے رہے ہیں لیکن جیسے ہی پولیس انہیں اٹھا لے گئی ان کی شریک حیات شبستان خان نے کہا کہ ’’ انہیں ( ڈاکٹر کفیل خان کو ) طبی دیکھ بھال سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ تاہم ضلعی جیل حکام نے ان اقدامات کو مسترد کردیا ۔