گجرات کی طرح سری لنکا میں مسلم کش فسادات کیلئے پولیس کا اہم رول

مسلمانوں کو چن چن کے مارنے میں بدھسٹوں کا ساتھ دیا ، مساجد ، دوکانات ، املاک کو تباہ کرنے کی کھلی چھوٹ، سی سی ٹی وی کیمرے سے انکشاف

کولمبو ۔ /25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا میں مسلم کش فسادات کیلئے گجرات کی طرز پر پولیس نے بدھسٹ فسادیوں کا ساتھ دیا ۔ سری لنکا کے سابق صدر مہندا راج پکشے بھی ضلع کانڈی میں پھوٹ پڑنے والے مسلم کش فسادات کو بھڑکاتے ہوئے پولیس کو اکسایا ۔ رائٹر کی جانب سے جاری کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ بدھسٹ فسادیوں کی سرپرستی کرتے ہوئے سری لنکا کی پولیس نے مسلمانوں کو چن چن کر مارنے میں مدد کی ۔ مساجد کو نشانہ بنانے کے علاوہ مسلمانوں کے مکانات اور دوکانات کو بھی تباہ کردیا گیا ۔ کانڈی میں تین دن تک بدھسٹوں نے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی ۔ اس میں پولیس کا کردار اہم رہا ۔ گجرات کی طرح یہاں پر بھی پولیس نے فسادیوں کا بھرپور ساتھ دیا ۔ حکومت نے ایمرجنسی کا اعلان کیا ۔ اس کے باوجود پولیس فسادیوں کی سرپرستی کرتی رہی ۔ سری لنکا میں مسلمانوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے ۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران فساد کے 600 واقعات رونما ہوئے ہیں ۔ اسلام فوبیا میں ملوث بعض مقامی بدھسٹ سیاستدانوں نے پولیس کے ساتھ ملکر فسادات برپا کئے ۔ راج پکشے نے ان فسادات میں اپنے اور اپنی پارٹی کے دیگر قائدین کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے ۔ پولیس نے اس کے عہدیداراوں اور سیاستدانوں کے خلاف الزامات کے بعد تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ فساد متاثرین اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فسادیوں کی سرپرستی کرتے ہوئے پولیس نے مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ سی سی ٹی وی تصاویر میں بتایا گیا ہے کہ پیراملٹری پولیس یونٹ اسپیشل ٹاسک فورس سے وابستہ ارکان ایک مسلم امام پر حملہ کررہے ہیں اور مسلمانوں کے لیڈروں کو نشانہ بنارہے ہیں ۔ اسپیشل ٹاسک فورس کے کمانڈرس نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سری لنکا کے ضلع کانڈی میں مسلمانوں کی کئی املاک کو تباہ کیا گیا اور کئی جانوں کو نقصان پہونچایا گیا۔بدھسٹوں مائنماروں کی طرح سری لنکا کے بدھسٹوں نے بھی اپنے ملک سے مسلمانوں کو نکال باہر کرنے کا عہد کرچکے ہیں۔