نئی دہلی۔ گجرات کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کمیشن اور ریاست کے چیف الکٹورل افیسر کو ایک مکتوب ارسال کرتے ہوئے درخواست پیش کی کہ وہ راجپوت طبقے کے خاص نمائندوں کوفلم پدوماتی کی ریلیز سے قبل اسکریننگ میں مدد کرے۔مذکورہ مکتوب ایک ایسے وقت ارسال کیاگیا ہے تب ڈسمبر 9اور 14کو گجرات میں انتخابات ہیں۔ اور سنجے لیلا بھانسی اپنے یہ فلم یکم ڈسمبر کو ریلیز کرنے جارہے ہیں۔
انتخابی باڈی کو جاری کردہ مکتوب میں لکھا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت جب الیکشن کے ضمن میں ضابطہ اخلاق نافذ کیاگیاہے‘ ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ فلم کی ریلیز سے قبل منتخب راجپوت نمائندوں کوپدماوتی دیکھائی جائے۔ یہ ان کی برہمی میں کمی کاسبب اور غیرضروری تشدد کے حالات پر قابو پانے کا ذریعہ بن سکتا ہے‘‘۔
پارٹی نے کہاکہ انہیں اس ضمن میں بہت ساری درخواستیں بھی ملی ہیں کہ رانی پدماوتی کی حقیقی زندگی پر بنی اس فلم میں راجپوت سماج کو غلط انداز میں پیش کیاگیا ہے‘‘۔ مکتوب میں لکھا گیا ہے کہ مذکورہ سماج کا ماننا ہے کہ فلم میں دل کو تکلیف پہنچانے والے واقعات راجپوت کمیونٹی کے متعلق شامل کئے گئے ہیں کی وجہہ سے ریاست میں کشیدگی بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
تاہم پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ اظہار خیال کی آزادی کے حقوق کی پاسدار ہے مگر اس کے ’’ کسی کی دل آزاری پر مشتمل مواد کی حمایت نہیں کی جاسکتی‘‘۔ آخر میں لیٹر کے اندر لکھا گیا ہے کہ ’’ ہمیں اس بات کی امید ہے کہ ہماری اس گذارش جس میں فلم ریلیز سے قبل اسکرینگ کی درخواست کی گئی ہے کو قبول کیاجائے گا اور الیکشن کمیشن کے ہمراہ منتخب راجپو ت نمائندوں کو فلم ریلیز سے قبل دیکھائی جائے گی‘‘۔
فلم میں دیپکا پدکون ‘ رنویر سنگھ‘ شاہد کپور مختلف مذہبی گروپ میں دیکھائے گئے ہیں۔ اکٹوبر میں لوگوں کے ایک گروپ نے پدماوتی سے متاثر ہوکر بنائی گئی سورت کے ایک آرٹسٹ کی رنگولی کو دیوالی کے موقع پر تباہ کردیاتھا