ریاست کیلئے فنڈز کی اجرائی کیلئے بھی نمائندگی ۔ ارون جیٹلی سے رابطہ کرنے وزرا کا مشورہ
حیدرآباد ۔ یکم مئی ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر آئی ٹی و بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے دہلی میں مرکزی وزراء روی شنکر پرساد ‘ منوج سنہا اور ہرسمرٹ کور بادل سے ملاقات کرکے ریاست کی ترقی میں مرکز سے تعاون کی اپیل کی ۔ کے ٹی آر نے مرکزی وزیرآئی ٹی سے مختلف اُمور پر تبادلہ خیال کیا ۔ کے ٹی آر نے بتایا کہ آئی ٹی شعبہ میں تلنگانہ تیزی سے ترقی کررہا ہے ۔ بڑے آئی ٹی ادارے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں ۔ آئی ٹی کے فروغ میں حیدرآباد کے بعد ضلع ورنگل پیش پیش ہے ۔ یو پی اے دور حکومت میں تلنگانہ کیلئے آئی ٹی آئی آر (ITIR) کا اعلان کیا گیا تھا مگر منظوری سے قبل یو پی اے اقتدار سے محروم ہوگئی ۔ انہوں نے این ڈی اے حکومت سے خواہش کی کہ وہ آئی ٹی آئی آر پر خصوصی توجہ دیں ۔ الکٹرانکس مینوفیکچرنگ ‘ میڈیکل الکٹرانکس ‘ موبائیل مینوفیکچرنگ شعبوں کی ترقی و فروغ کیلئے مرکزی حکومت مکمل تعاون کریں ۔ کے ٹی آر نے اس موقع پر روی شنکر کو ٹی ورس کی افتتاحی تقریب میں مدعو کرتے ہوئے اس کیلئے مالی مدد بھی مرکز سے طلب کی ہے ۔ واضح رہے کہ کیلیفورنیا آئی ٹی جس کے تعاون و اشتراک سے تلنگانہ حکومت نے ٹی ورس کا قیام عمل میں لایا ہے ۔ تلنگانہ محکمہ آئی ٹی نے ایک معاہدہ بھی کیا ہے ۔ اس کے علاوہ کے ٹی آر نے دوسرے مرکزی وزیر منوج سنہا اور ہرسمرٹ کور سے بھی ملاقات کرتے ہوئے مذاکرات کی ۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں متعارف کردہ ٹی فائیبر کیلئے مالی امداد طلب کی گئی ۔ مرکزی وزار نے اڈوانسڈ فنڈز کی اجرائی محدود ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزیر فینانس ارون جیٹلی سے ملاقات کا مشورہ دیا ہے اور ساتھ ہی اپنے محکمہ جات سے بھی ارون جیٹلی کو تجاویز روانہ کرتے ہوئے تلنگانہ سے تعاون کی سفارش کا تیقن دیا ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست میں مزید 4 فوڈ پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کی اپیل کی گئی ۔ ماضی میں منظور کردہ یونٹس کو فوری شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ کریمنگر ڈیری کو کولڈ اسٹوریج سے مربوط کرنے اور سرسلہ میں کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے ۔