زونل سسٹم کی منظوری اور پسماندہ اضلاع کیلئے فنڈز کی اجرائی پرنمائندگی، تلنگانہ کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
حیدرآباد۔/26 اگسٹ، ( سیاست نیوز)چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے آج نئی دہلی میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیر فینانس ارون جیٹلی سے ملاقات کی۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ میں نوقائم شدہ زونل سسٹم کی منظوری کیلئے وزارت داخلہ کے اقدامات پر راجناتھ سنگھ سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے ریاست سے متعلق دیگر اُمور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی سے ملاقات کے موقع پر چیف منسٹر نے 3 علحدہ مکتوب حوالے کئے۔ انہوں نے تلنگانہ میں پسماندہ اضلاع کی ترقی کیلئے خصوصی امداد کی چوتھی قسط کے طور پر 450 کروڑ روپئے کی اجرائی کی درخواست کی۔ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے تحت یہ منظوری دی جانی ہے۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کیلئے قرض کے حصول کی سالانہ حد میں جی ایس ڈی پی کا 0.50 فیصد اضافہ کرنے کی درخواست کی۔ 14 ویں فینانس کمیشن نے اس کی سفارش کی ہے۔ چیف منسٹر نے سیلف ہیلپ گروپس کے بینکوں سے مربوط پروگرام کیلئے مرکز سے امداد کی اجرائی کی نمائندگی کی۔ چیف منسٹر کے ہمراہ ارکان پارلیمنٹ ونود کمار، بی نرسیا گوڑ اور حکومت کے مشیر جی ونود موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے وزیر داخلہ سے ہائی کورٹ کی تقسیم، شیڈول 9 اور 10 میں موجود سرکاری اداروں کی تقسیم، گوداوری اور کرشنا کے پانی میں ریاستوں کی حصہ داری، بیارم اسٹیل پلانٹ اور کالیشورم پراجکٹ کو مرکز سے امداد کی منظوری جیسے اُمور پر تبادلہ خیال کیا۔ تلنگانہ حکومت کالیشورم پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دیتے ہوئے فنڈز کی اجرائی کا مطالبہ کررہی ہے۔ وزیر داخلہ سے کے سی آر کی ملاقات تقریباً 20 منٹ تک جاری رہی۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی دونوں قائدین نے تبادلہ خیال کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ بی ونود کمار نے کہا کہ چیف منسٹر نے دونوں مرکزی وزراء سے تلنگانہ کے دیرینہ حل طلب مسائل کے سلسلہ میں نمائندگی کی اور دونوں وزراء سے ملاقات حوصلہ افزاء رہی۔ انہیں اُمید ہے کہ مرکزی حکومت چیف منسٹر کی نمائندگی پر مثبت قدم اٹھائے گی۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے سی آر نے کل وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ یہ ملاقات سیاسی اعتبار سے بھی اہمیت کی حامل رہی جس میں تلنگانہ اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کا مسئلہ بھی زیر بحث رہا۔ پارٹی گوشوں کی جانب سے اس مسئلہ پر مختلف رائے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ تاہم باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وسط مدتی انتخابات کے مسئلہ پر مرکز سے تعاون کا کوئی واضح تیقن نہیں دیا ہے۔
اسی دوران سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کی جانب سے تجویز کردہ نئی زونل سسٹم کو گرین سگنل دے دیا ہے اور اندرون 3 یوم منظوری کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ تلنگانہ کے 31 اضلاع کی تشکیل کے بعد حکومت نے نئے زونل سسٹم کی تجویز پیش کی جس کے تحت مقامی افراد کو 95 فیصد تحفظات حاصل رہیں گے۔ حکومت نے تلنگانہ کے 8 زون اور 2 ملٹی زون کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ کالیشورم ، باسرا ، راجنا، بھدرا دری، یادادری، چارمینار اور جوگو لمبا زون شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کالیشورم، باسرا، راجنا اور بھدرادری کو ملا کر ایک ملٹی زون قائم کیا جائے گا جبکہ یادادری، چارمینار، جوگو لمبا پر مشتمل دوسرا ملٹی زون ہوگا۔ کالیشورم زون میں آبادی 28.9 لاکھ ہے۔ جئے شنکر بھوپال پلی، منچریال، کمرم بھیم آصف آباد اور پدا پلی اضلاع اس زون میں شامل ہیں۔ باسرا زون میں 39.79 لاکھ آبادی رہے گی جو عادل آباد، نرمل، نظام آباد اور جگتیال اضلاع پر مشتمل ہے۔ راجنا سرسلہ زون میں 43.09 لاکھ آبادی رہے گی جس کے تحت کریم نگر، سدی پیٹ، راجنا سرسلہ، کاماریڈی اور میدک اضلاع ہوں گے۔ بھدرادری زون میں 50.44 لاکھ آبادی کے تحت ورنگل رورل، ورنگل اربن ، کوتہ گوڑم، کھمم، محبوب آباد اضلاع شامل رہیں گے۔ یادادری زون 45.23 لاکھ آبادی پر مشتمل رہے گا جس کے تحت سوریا پیٹ، نلگنڈہ، یادادری بھونگیر اور جنگاؤں اضلاع شامل رہیں گے۔ چارمینار زون کی آبادی ایک کروڑ 3 ہزار نفوس پر مشتمل رہے گی جس کے تحت حیدرآباد، رنگاریڈی، میڑچل اور سنگاریڈی اضلاع شامل رہیں گے۔ جوگولمبا زون 44.63 لاکھ آبادی اور اضلاع محبوب نگر، ونپرتی، گدوال، ناگرکرنول اور وقارآباد پر مشتمل رہے گا۔ کالیشورم ، باسرا، راجنا اور بھدرادری زونس پر مشتمل پہلے ملٹی زون کی جملہ آبادی ایک کروڑ61 لاکھ ہوگی جبکہ یادادری، چارمینار اور جوگولمبا زونس پر مشتمل ملٹی زون کی آبادی ایک کروڑ 88 لاکھ ہوگی۔ چیف منسٹر کی جانب سے وزیر فینانس ارون جیٹلی کو سیلف ہیلپ گروپس کے بارے میں کی گئی نمائندگی میں کہا گیا ہے کہ 2014-15 سے آج تک مرکز کی این آر ایل ایم اسکیم کے تحت تلنگانہ کو 339 کروڑ 25 لاکھ کی اجرائی باقی ہے۔ سیلف ہیلپ گروپس کے تحت 4 لاکھ سے زائد خواتین وابستہ ہیں۔ پسماندہ اضلاع کیلئے خصوصی فنڈز کی اجرائی سے متعلق نمائندگی میں چیف منسٹر نے کہاکہ تنظیم جدید قانون کے تحت تلنگانہ اور آندھرا پردیش کو خصوصی فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 22 فبروری 2016 کو 450 کروڑ پر مشتمل پہلی قسط جاری کی گئی جو 9 اضلاع کیلئے فی کس 50 کروڑ کے حساب سے تھی۔ دوسری قسط 19 ڈسمبر 2016 کو جاری کی گئی جو 450 کروڑ پر مشتمل تھی جبکہ تیسری قسط یکم اگسٹ 2017 کو جاری کی گئی۔ مرکز نے چوتھی قسط ابھی تک جاری نہیں کی ہے۔ پسماندہ علاقہ کے گرانٹ فنڈ کے تحت تلنگانہ کے سابقہ 10 میں 9 اضلاع کو پسماندہ شمار کیا گیا۔
اضلاع کی تنظیم جدید کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 31 ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر نے چوتھی قسط کی عاجلانہ طور پر اجرائی کی درخواست کی۔