امریکہ کے ایک ادارے کی اسٹڈی کے مطابق مذہبی لوگ اپنے ماننے والوں کے مقابلہ چار سال زیادہ زندگی جیتے ہیں۔
امریکہ بھر میں کئے گئے ایک ہزار لوگوں کے سروے میں چار سال کی عمر کے اضافے کا جائزہ لیاگیا ہے۔
اس کے لئے مرنے والوں کے جنس‘ ازدواجی زندگی کے حالات کا بھی جائزہ لیاگیا ہے جس میں یہ دو عوامل زندگی کے پر مضبوط اثر رکھتے ہیں۔اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ڈاکٹرال طالب علم لاورا ویلاس نے کہاکہ ’’جنس کی مناسبت سے مذہبی تعلق ایک مضبوط اثر رکھتا ہے‘ جوکئی سالوں پر مشتمل ہے‘‘۔
یہ مطالعہ دراصل ’سماجی نفسایتی اور شخصی سائنس‘ میں شائع ہوا ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ عمر میں اضافہ کی وجہہ ان حقائق سے ائی ہے کہ مذہبی تعلق رکھنے والے لوگ اور رضاکار بھی جو سماجی تنظیمو ں سے وابستہ رہتے ہیں
اس سے منسلک ہیں جس کے متعلق سابق کی تحقیق جو درازی عمر پر کی گئی تھے میں انکشاف ہوا ہے۔اوہیو یو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک اسوسیٹ پروفیسربالدین وے نے کہاکہ’’مطالعہ میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ مذہبی شراکت او ر زیادہ وقت زندہ رہنے والے ایک فرد کے درمیان رشتہ ضرور ہے‘‘۔
پہلی اسٹڈی جو505مباحثوں پر مشتمل تھی جنوری او رفبروری 2012میں’’ڈیس موئنس راجسٹرر‘‘ میں شائع ہوئی تھی۔ اس میں اضافے کے لئے محققین نے مذہبی وابستگی والے افراد جو فوت ہوئے ہیں کی عمر کے ساتھ جنس اور ازدواجی موقف اور سماجی اور رضاکارانہ سرگرمیوں کی تفصیلات بھی شامل کیا ہے۔
جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ مذہبی وابستگی پر مشتمل فہرست کے لوگ 9.45سال ان لوگوں سے زیادہ عمر پائی ہے جو مذہبی وابستگی میں نہیں ہیں۔
دوسری اسٹڈی بشمول1096افراد کے جن کا امریکہ کے 42شہریوں جائزہ لیاگیا ہے کہ نیوز پیپر کی ویب سائیڈ پر اگست2010اور اگست2011کے درمیان میں شائع ہوئی تھی‘ اس اسٹڈی میں ‘جس میں جن لوگوں کی مذہبی وابستگی تھی ان کی عمر ان لوگوں سے 5.64سال کی بڑی ہے جن کی مذہبی وابستگی نہیں ہے۔اس تازہ تحقیق میں اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ عمر میں اضافہ کی وجہہ مذہبی زندگی گذارنا ہے۔
سال2016کے اسٹڈی جو جورنل جاما انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئی کا مشورہ ہے کہ مسلسل مذہبی امور میں شامل ہومے والے لوگوں کی زندگی میں اضافہ ہوا ہے