کینیڈا: بزرگ جوڑا علیحدہ رہنے پر مجبور

اٹاو۔27اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) کینیڈا میں گذشتہ 62 برسوں سے ساتھ رہنے والے ایک بزرگ میاں بیوی کی جوڑی پچھلے کئی ماہ سے الگ الگ کیئر ہومز میں رہنے پر مجبور ہے۔83 سالہ گوٹچاک اولفرام اور 81 برس کی ان کی بیوی انیتا کی تصویر جب ان کی پوتی نے سوشل میڈیا پر شیئر کی تو وہ وائرل ہوگئی۔29 سالہ اشلے بائرک کا کہنا ہے کہ چونکہ برٹش کولمبیا کے سرے علاقے میں ان کے دادا دادی کے لیے ایک ہی کیئر ہوم میں کمرہ دستیاب نہیں ہے اس لیے وہ الگ الگ رہنے پر مجبور ہیں۔مسٹر گوٹچاک بھی کافی دنوں سے اس انتظار میں ہیں کہ انھیں کب اس مکان میں منتقل کیا جائے گا جس میں ان کی اہلیہ کو ٹھہرایا گیا ہے۔گذشتہ منگل کو بائرک نے اپنے دادا دادی کی، ’اومی اینڈ اوپی‘ کے نام سے ایک بڑی جذباتی تصویر پوسٹ کی جس میں دونوں اپنے آنسو پوچھ رہے ہیں۔انھوں نے لکھا کہ ’میں نے جو فوٹو لیے ہیں ان میں سے یہ سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔‘اس تصویر کو چھ ہزار بار آن لائن پر شیئر کیا گیا ہے۔ان کی پوتی بائرک کا کہنا ہے کہ دادا کو دل کی بیماری ہے جس کے علاج کے لیے انھیں جنوری میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اسی کے بعد سے وہ دادی سے الگ رہنے پر مجبور ہوئے۔دادی نے بھی اسی نرسنگ ہوم میں اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کے لیے درخواست دی تھی لیکن اس طرح کا کمرہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے وہ علحیدہ رہنے پر مجبور ہیں۔محترمہ بائرک نے  بتایا کہ ’میرے دادا دادی کے لیے یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے، وہ اپنے شوہر کو ہر روز اپنے گھر لانا چاہتی ہیں۔‘میاں بیوی دونوں تقریباً آٹھ ماہ سے الگ الگ رہنے پر مجبور ہیں اور جب دونوں ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو رونے لگتے ہیں۔بائرک کا کہنا کہ جب انھیں اسی ہفتے پتہ چلا کہ ان کے دادا کینسر میں مبتلا ہیں تو انھوں نے جوڑے کو ایک ساتھ رکھنے کے لیے فوری ضرورت کے تحت مدد کے لیے فیس بک پر اپیل کی۔ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت میں بہت کام باقی رہتا ہے اور تاخیر کی وجہ سے ہی وہ الگ الگ رہنے پر مجبور ہیں۔خاندان فیس بک پر ملنے والی حمایت سے بہت خوش ہے لیکن اس نے اس سلسلے میں کسی بھی طرح کا فنڈ لینے سے منع کر دیا اور کہا کہ اس سے کینیڈا میں بزرگوں کی دیکھ بھال کا جو نظام ہے اس سے لوگوں کی توجہ ہٹ جائے گی۔بائرک کہتی ہیں کہ اس سے وہ مقصد فوت ہوجائے گا کہ جس کے پاس ایسے کیئر ہومز میں نجی بیڈ لینے کی سکت نہیں ہے وہ کہاں جائیں گے اور ان کا کیا ہوگا؟