آر ایس ایس کارکن راجیش کی مبینہ طور پر سی پی آئی ایم حامیوں کے ہاتھوں ہلاکت پر برسی میں شرکت کے دوران خطاب
تھروننتاپورم۔6اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج برسراقتدار سی پی آئی ایم پر کیرالا میں سیاسی تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اپنے کارکنوں کو حریف پارٹی کے کارکنوں کے خاتمہ کیلئے ’’ استعمال ‘‘ کررہا ہے ۔ آر ایس ایس کے مقتول کارکن راجیش ایراواکوڑے کے ارکان خاندان سے ملاقات کے بعد ایک تعزیتی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اس تشدد کو کچلنے کی تائید نہیں کرتے ۔ انہوں نے کیرالا میں مسلسل تشدد پر مکمل خاموشی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایسے واقعات پر جو ملک کے دیگر علاقوں میں ہوتے ہیں دوسروں پر تنقید کرتے ہیں ‘ ان کی خاموشی افسوسناک ہے ۔ جیٹلی نے سی پی آئی ایم پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے کارکنوں کو اپنے سیاسی حریفوں کا خاتمہ کرنے اور تشدد کا ماحول پیدا کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو خوداحتسابی کرنی چاہیئے ۔ مرکزی وزیر برسراقتدار پارٹی پر ریاست میں حالیہ تشدد میں اضافہ کی بنیاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راجیش کی 29جولائی کو ایک گینگ کے ہاتھوں بے رحمانہ ہلاکت اور بی جے پی اورآر ایس ایس کارکنوں کے قیامگاہوں پر حملے قابل مذمت ہے ۔
جیٹلی نے ریاست کا دورہ کیا ہے جسے بی جے پی کو مبینہ حملوں میں اضافہ پر ملک گیر سطح پر مرکز توجہ بنانے کی کوشش کا حصہ سمجھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی حکومت کو اب بھی ایسے واقعات پر قابو پانے کیلئے کارروائی کرنی چاہیئے ۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی سکریٹری کے بالا کرشنن نے تاہم الزام عائد کیا کہ سیاسی تشدد میں کیرالا میں اضافہ قومی صدر بی جے پی امیت شاہ کے جون کے اوائل میں دورہ کے بعد ہوا ہے ۔ بی جے پی امیت شاہ کے منصوبہ پر ریاست میں عمل آوری کررہی تھی ۔ پارٹی کے مستحکم گڑھ پر اسی وجہ سے حملے کئے جارہے ہیں ۔ حالانکہ ریاست میں بی جے پی کی ان کارروائیوں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ایم کیلئے حکمرانی کسی چیلنج سے کم نہیں ‘ لیکن اگر ان کی پارٹی کی پالیسی کا رُخ موڑا جاتا ہے اور وزیراعظم برسراقتدار پارٹی کے سیاسی تشدد کے خاتمہ کیلئے اپنے کارکنوں کو استعمال کرتے ہیں اور تشدد کا ماحول پیدا کرتے ہیں تو یہی پارٹی وزیراعظم پر تنقید سے گریز نہیں کرے گی ۔جیٹلی نے جو راجیش کے مکان کا دورہ بھی کرچکے ہیں کہا کہ انہیں بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا گیا ‘ ان کے جسم پر زخموں کے 70تا 80نشان تھے ۔ پورے ملک میں بھی کوئی دشمن ایسی کارروائی نہیں کرسکتا ۔ حریف سیاسی پارٹی اس کارروائی میں ملوث ہے لیکن ہم راجیش کی موت کا سوگ منانے کیلئے موجود ہیں ۔ ان کی قربانی ہمیں ہمیشہ یاد رہے گی اور ہر کارکن کو تحریک دیتی رہے گی ۔ ہم اُن کے خاندان کی دیکھ بھال کرتے ہوئے ایک رکن خاندان کی حیثیت سے اپنا فرض ادا کریں گے ۔