لکھنو۔ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نامی ایک ہندو تنظیم کے ایک سینئر لیڈر نے جمعہ کے روز تامل اداکار کملاہاسن کے ’’ ہندودہشت گردی‘‘ والے بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایااور کہاکہ اس طرح کے لوگوں کو گولی ماردینا چاہئے۔
جمعرات کے روز ہفتہ واری میگزین میں ہاسن کے شائع مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے مہاسبھا کے لیڈر پی ٹی اشوک شرما نے کہاکہ ایسے لوگوں کو ہندوازم کوماننے والے لوگوں کو ہندودہشت کا ملزم قراردیتے ہیں تاکہ ’’ ان کا اپنا مقررہ فرقہ وارانہ ایجنڈہ کو آگے بڑھاسکیں‘‘۔
انہوں نے کہاکہ کملا ہاسن کے جیسے لوگوں کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے یا تو انہیں پھانسی پر لٹکادینا چاہئے یا پھر گولی ماردینا چاہئے‘‘۔
کملاہاسن نے نامناسب تبصرے پر ہندو گروپ کے قومی نائب صدر شرما نے کہاکہ اس طرح کی زبان کا ہندوؤں کے خلاف استعمال کرنے والوں کوجینے کا کوئی حق نہیں ہے۔
مہاسبھا کے ممبرس نے اعلان کیاہے کہ 62سال کے اداکا اور ان کے خاندان والوں کی تمام فلموں کا بائیکاٹ کیاجائے ‘ بشمول شروتی ہاسن کو ان کی بیٹی ہیں اور ہندی فلموں میں کام کرتی ہیں۔تنظیم نے دیگر کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے فلم کا بائیکاٹ کرنے پر زوردیاہے۔