غنڈے اب شجاعت بخاری کے قتل کو صحافیوں کو ڈرانے کے لئے استعمال کرنے لگے ہیں ۔ عمرعبداللہ
سری نگر ۔نشینل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے باغی لیڈر چودھری لال سنگھ کے متنازع بیان کہ’کشمیری صحافی شجاعت بخاری کے قتل سے سبق سیکھ لیں‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ غنڈے اب سید شجاعت بخاری کے قتل کو صحافیوں کو ڈرانے کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں۔
Dear journalists, your colleagues in Kashmir just got threatened by a @BJP4India MLA. It seems Shujaat’s death is now a tool for goons to use to threaten other journalists. https://t.co/LCLeWnHAK7
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) June 23, 2018
انہو ں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ’ڈیر جرنلسٹ کشمیرمیں آپ کے ساتھیوں کو بی جے پی کے ایک ممبر اسمبلی نے دھمکی دی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ شجاعت کی ہلاکت اب غنڈوں کے لئے ایک ایسا ہتھیار ہے جس کو وہ صحافیوں کودھمکانے کے لئے استعمال کررہے ہیں‘۔
عمرعبداللہ کی جماعت نیشنل کانفرنس نے لال سنگھ کے متنازع بیان کی مذمت کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں کہا’نیشنل کانفرنس بی جے پی لیڈر اور ایم ایل اے چودھری لال سنگھ کی جانب سے کشمیری صحافیوں کے لئے دیے گئے اشتعال انگیز بیان او ردھمکی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔
جموں وکشمیر کو اس دھمکی کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے۔
ہمیں امید ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا‘۔ بتادیں کہ چودھری لال سنگھ نے جمعہ کے روز جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ کشمیری صحافیوں نے کٹھوعہ عصمت دری قتل معاملے کو لے کر ہندوستانی عوام میں ڈوگروں کو لیکر غلط تاثر پیدا کیاہے۔
BJP leader Lal Singh Chaudhary says in Jammu, "journalists of Kashmir created a wrong environment there. You should draw a line in journalism, so that brotherhood is maintained & there is progress" (22.06.18) pic.twitter.com/8TXaU3rPaZ
— ANI (@ANI) June 23, 2018
انہوں نے متنازغ بیان دیتے ہوئے کہاکہ‘ کشمیر کے صحافیوں نے ایک غلط ماحول پیدا کردیاتھا۔ اب تومیں کشمیر کے صحافیوں سے کہوں گاکہ وہ اپنی صحافت کی لائن کھینچ لیں۔ فیصلہ کریں کے آک کو کیسے رہنا ہے۔ ایسے رہنا ہے جیسے وہ بشارت( شجاعت بخاری) کے ساتھ ہوا ہے ۔
اس طرح کے حالات بنتے رہیں۔ اس لئے وہ اپنے آپ کو سنبھالیں۔ وہ ایک لائن کھینچیں۔ تاکہ یہ بھائی چارہ ختم نہ ہو او رترقی ہوتی رہے‘۔
قریب تین دہائیوں تک میڈیا سے وابستہ رہنے والے شجاعت بخاری کو 14جون کی شام نامعلوم بندوق بردارو ں نے پریس کالونی سری نگر میں اپنے دفتر کے باہر نزدیک سے گولیوں کا نشانہ بناکر قتل کردیا۔