خیمے آگ کی لپیٹ میں آگئے ، محو خواب فوجی جوان زد میں ، 19 زخمی ، جوابی کارروائی میں تمام 4 عسکریت پسندوں کا صفایا ، راج ناتھ سنگھ کا بیرونی دورہ ملتوی
وزیر دفاع منوہر پاریکر اور فوجی سربراہ دلبیر سنگھ سوہاگ کشمیر روانہ
وزارت ِداخلہ کا ہنگامی اجلاس ، گورنر ووہرا اور چیف منسٹر محبوبہ مفتی سے ربط
سرینگر۔ 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) فوج پر حالیہ عرصہ کے دوران کئے گئے اب تک کے بدترین حملے میں آج 17 جوان ہلاک اور 19 دیگر زخمی ہوگئے۔ شمالی کشمیر کے اُری ٹاؤن میں آج صبح کی اولین ساعتوں میں مسلح عسکریت پسند فوج کے بٹالین ہیڈکوارٹر میں گھس پڑے۔ اس حملے میں ملوث 4 عسکریت پسندوں کو فوج نے ہلاک کردیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے کیمپ پر حملے کے ساتھ ہی دھماکے اور گولیاں چلنا شروع ہوگئیں۔ یہ کیمپ فوج کے بریگیڈ ہیڈکوارٹرس سے چند میٹرس کے فاصلے پر ہے۔ سرینگر سے تقریباً 102 کیلومیٹر دور اُری ٹاؤن میں 4 بجے صبح کے وقت یہ حملہ کیا گیا۔ ڈوگرا ریجمنٹ کے جوان خیموں میں محو خواب تھے کہ دھماکوں کی وجہ سے ان خیموں کو آگ لگ گئی۔ آگ نے قریبی بیارکس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ حملے حال ہی میں مداخلت کاری کے ذریعہ گھس آئے عسکریت پسندوں کی کارستانی ہے۔ وہ سلام آباد نالہ کے علاقہ سے یہاں گھس آئے ہیں۔ فوج کے ناردن کمانڈ نے بتایا کہ 17 جوان اس دہشت گرد حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ 19 دیگر زخمی ہوئے اور 4 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔ دفاعی ذرائع نے کہا کہ حالیہ چند سال کے دوران یہ فوج پر اب تک کا بدترین حملہ ہے۔ جنوری میں 7 فوجی جوان اس وقت ہلاک ہوگئے جب پٹھان کوٹ فضائی اڈے پر حملہ کیا گیا۔ 6 عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔ یہ حملہ تقریباً 2 سال قبل اسی علاقہ میں مہرا میں کئے گئے حملے سے مماثلت رکھتا ہے۔ 5 ڈسمبر 2014ء کو ہوئے اس حملے میں 10 سکیورٹی ارکان عملہ ہلاک ہوئے تھے۔ فوج نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے حملہ کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ مسلح عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے اُری کے انتظامی یونٹ کے عقبی حصے کو نشانہ بنایا۔ جوابی کارروائی میں 4 عسکریت پسندوں کا صفایا کردیا گیا۔ تلاشی مہم اب بھی جاری ہے۔ انتظامی یونٹ نے فوجی ارکان کی کافی زیادہ تعداد جمع رہتی ہے جو اپنی ڈیوٹی ختم ہونے یا ڈیوٹی کی مدت پوری ہونے پر یہاں خیموں ؍ عارضی شیلٹرس میں قیام کرتے ہیں۔ حملے میں ان خیموں کو آگ لگ گئی جس کی وجہ سے زیادہ جانی نقصانات ہوئے۔ فوج نے کہا کہ ہم ان 17 سپاہیوں کی قربانی کو سلام کرتے ہیں جو اس کارروائی میں شہید ہوئے۔ فوج کے 19 ڈیویژنل ہیڈکوارٹرس واقع بارہمولہ سے ہیلی کاپٹرس کی خدمات حاصل کی گئیں اور زخمیوں کو فوری یہاں سے منتقل کیا گیا۔
وزیر دفاع منوہر پاریکر اور فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ اُری میں دہشت گرد حملے کے پیش نظر کشمیر روانہ ہوچکے ہیں۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی دہشت گرد حملے کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے اس حملے اور جموں و کشمیر میں بدامنی کے باعث روس اور امریکہ کا مجوزہ دورہ ملتوی کردیا۔ راج ناتھ سنگھ نے گورنر جموں و کشمیر اور چیف منسٹر محبوبہ مفتی سے اُری میں دہشت گرد حملے کے باعث پیدا شدہ صورتحال پر بات کی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کی صورت حال اور اُری میں دہشت گرد حملے کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہوں نے روس اور امریکہ کا دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ انہوں نے گورنر این این ووہرا اور چیف منسٹر محبوبہ مفتی سے بات کی اور فوجی بریگیڈ ہیڈکوارٹر پر حملے سے پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ان دونوں نے جموں و کشمیر کی مجموعی صورتحال سے واقف کرایا۔ انہوں نے معتمد داخلہ راجیو مہرشی اور وزارت داخلہ کے دیگر عہدیداروں کو بھی جموں و کشمیر کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ وزیر داخلہ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں مشیر قومی سلامتی اجیت ڈوول اور مرکزی معتمد داخلہ، سرکردہ فوجی، پیراملٹری اور وزارت داخلہ کے عہدیدار شرکت کررہے ہیں۔
امریکہ کی مذمت
نئی دہلی۔ 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے اُری دہشت گرد حملے کی سختی سے مذمت کی جس میں 17 سپاہی ہلاک اور 19 زخمی ہوگئے۔ امریکی سفیر متعینہ ہند رچرڈ ورما نے ٹوئٹ کیا کہ اُری، جموں و کشمیر میں کئے گئے دہشت گرد حملے کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ ہماری ساری ہمدردیاں ان بہادر سپاہیوں کے لواحقین سے وابستہ ہیں جنہوں نے اس حملے میں اپنی جان گنوائی۔
ناپاک منصوبوں کا
موثر جواب دیا جائے گا : پرنب مکرجی
نئی دہلی۔ 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے اُری میں فوجی اڈے پر دہشت گرد حملے کی سختی سے مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دہشت گردوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے ناپاک منصوبوں کا منہ توڑ جواب دے گا۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان ایسے حملوں کے آگے جھکنے والا نہیں ہے۔ ہم دہشت گردوں اور ان کی تائید کرنے والوں کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنائیں گے۔