کشمیر میں سی آر پی ایف گاڑی کی ٹکر سے زخمی نوجوان فوت

وادی میں احتجاج ، سنگباری ،مظاہرین پر آنسو گیاس چھوڑی گئی ، تعلیمی و تجارتی ادارے بند ، کئی علاقوں میں کرفیو ، انٹرنیٹ سرویس معطل

سرینگر۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے شہر سرینگر میں جمعہ کو سنگباری میں ملوث احتجاجیوں سے جھڑپوں کے دوران سی آر پی ایف کی گاڑی کی مبینہ ٹکر سے زخمی نوجوان کی ہلاکت کے بعد علیحدگی پسندوں نے کشمیر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کے پیش نظر حکام نے سرینگر کے بعض علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کردی ہے۔ سی آر پی ایف کی گاڑی تلے روندے جانے کے واقعہ میں زخمی کشمیری نوجوان کی ہلاکت کے خلاف علیحدگی پسندوں نے ہڑتال کا اعلان کردیا جس کے ساتھ ہی سرینگر میں کئی دوکانات، تجارتی ادارے اور فیول اسٹیشنس بند کردیئے گئے۔ وادیٔ کشمیر کے دیگر علاقوں سے بھی ایسے بند کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سرینگر کے پرانا شہر نوہٹا میں حکام نے کرفیو نافذ کردیا جہاں گزشتہ روز جھڑپ ہوئی تھی۔ شہر کے 6 پولیس اسٹیشنوں کرل خورد، مائسومو، ایم آر گنج، فانیار، صفا کدل اور ریتواری میں تعزیری ضابطہ 144 کے تحت تحدیدات عائد کی گئی ہیں۔

زخمی نوجوان کی کل نصف شب بعد دواخانہ میں موت کے بعد حکام نے امن و قانون کی برقراری کو یقینی بنانے کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پر پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔ ہڑتال کے اعلان کے بعد سرینگر میں بسیں نہیں چلائی گئیں لیکن ان علاقوں میں جہاں پابندی عائد نہیں کی گئی تھیں، سڑکوں پر چند کاریں، کیابس اور آٹو رکشا چلتے نظر آئے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ خانگی اسکولس بند رہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے دیگر ضلع مستقروں یس بھی ایسی ہی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کشمیر میں آج ٹرین سرویس بھی دن بھر کیلئے بند رہی۔ حکام نے اضلاع سرینگر اور بڈگام میں انٹرنیٹ سرویس کو معطل کردیا۔ جنوبی کشمیر کے چار اضلاع میں انٹرنیٹ اسپیڈ کم کردی گئی۔ چند احتجاجیوں نے سی آر پی ایف کی ایک گاڑی پر حملہ کردیا جس (گاڑی) نے 21 سالہ قیصر بٹ اور ایک دوسرے شخص کو ٹکر دی تھی۔ قیصر بٹ بعدازاں دوران علاج جاں بحق ہوگیا تھا۔ دونوں زخمیوں کو سورا کے ایس کے آئی ایم ایس میں شریک کیا گیا تھا۔ پولیس نے سنگباری میں ملوث چند غیرشناخت شدہ افراد کے خلاف اقدام قتل اور سی آر پی ایف کے ڈرائیور کے خلاف لاپرواہی سے ڈرائیونگ کا مقدمہ درج کیا ہے۔