پیلٹ گنس سے سینے پر زخم آئے تھے ۔ جملہ تعداد 67 ہوگئی
سرینگر 26 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) کشمیر میں انسانی جانوں کے اتلاف کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ایک اور نوجوان احتجاجیوں اور سکیوریٹی فورسیس کے مابین جھڑپ میں اپنی جان گنوا بیٹھا ۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔ وادی میں کئی علاقوں میں کرفیو کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کی جانب سے مارچ کی کوششوں کو ناکام بنانے یہ کرفیو جاری رکھا گیا ہے ۔ 18 سالہ شکیل احمد غنائی اور کئی دوسرے نوجوان سکیوریٹی فورسیس کی جانب سے احتجاجیوں کے خلاف کارروائی میںزخمی ہوئے تھے ۔ ان کے خلاف آج دو پہر پلواما ضلع میں کارروائی کی گئی تھی ۔ غنائی کے سینے پر پیلٹ گنس سے زخم آئے تھے اور اسے ضلع ہاسپٹل پلواما منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے ڈاکٹرس کی جانب سے مردہ قرار دیدیا گیا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ اس ہلاکت کے بعد وادی میں گذشتہ 49 دنوں سے جاری بدامنی اور ہنگامہ آرائی میں فوت ہونے والے افراد کی تعداد 67 ہوگئی ہے ۔ اس دوران آج بھی کشمیر میں کرفیو کو کئی علاقوں تک توسیع دیدی گئی تھی تاکہ علیحدگی پسندوں کی جانب سے پرانے شہر کے علاقہ میں عیدگاہ تک مارچ سے روکا جاسکے ۔ کرفیو کو سارے سرینگر ضلع ‘ پلواما ضلع اور شوپیان اور اننت ناگ ٹاؤنس تک توسیع دیدی گئی تھی ۔ شمالی کشمیر کے اضلاع بارہمولا ‘ پٹن اور ہندواڑہ میں بھی کرفیو نافذ کردیا گیا تھا ۔