کشمیر جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 49ہوگئی

وادی میں کرفیو جاری ‘ موبائیل اور انٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل ‘ معمولات زندگی مفلوج
سرینگر ۔ 31جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں جاریہ بے چینی کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 49ہوگئی جب کہ ایک زخمی اسپتال میں جانبر نہ ہوسکا ۔ جبکہ کرفیو وادی کے بعض علاقوں میں ہنوز نافذ ہے اور باقی علاقوں میں احتیاطی اقدام کے طور پر امتناعی احکام نافذ ہیں ۔ 17سالہ اشفاق احمد ڈار جو سوپور قصبہ میں جھڑپوں کے دوران زخمی ہوگیا تھا آج اسکمس ہاسپٹل سورا میں زخموں کا جانبر نہ ہوسکا ۔ پولیس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور میں 23جنوری کو جھڑپیں ہوئی تھیں اور ڈار شدید زخمی ہوگیا تھا ۔ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی 8جولائی کو ایک انکاؤنٹر میںہلاکت کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئی تھی ۔ پانچ پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں جموں و کشمیر کے دارالحکومت میںکرفیو ہنوز نافذ ہیں ۔ اننت ناگ قصبہ ‘ پھولواما قصبہ ‘ بارہمولہ قصبہ کے چند علاقے اور شوپیان قصبہ میں چار یا چار سے زیادہ افراد کے اجتماع پر تحدیدات پوری وادی کشمیر میں نافذ ہیں ۔ کرفیو صرف پانچ پولیس اسٹیشنوں سرینگر سٹی ‘ نوہٹا ‘ خان یار ‘ بٹ مالو ‘ صفا کدل اور مہاراج گنج میں نافذ ہے ۔ موبائیل اور انٹرنیٹ خدمات پوری وادی کشمیر میں معطل ہیں ۔ جب کہ پوسٹ پیڈ موبائیل ٹیلی فون خدمات بحال کردی گئی ہے ۔تمام نٹ ورکس پر یہ خدمات دستیاب ہیں ۔ ان کمنگ سہولت پری پیڈ کنکشنس پر بحال کردی گئی ہے لیکن آؤٹ گوئنگ کالس ایسے نمبروں سے بھی نہیں کی جاسکتی کیونکہ ان پرہنوز امتناع عائد ہے ۔ دریں اثناء معمولات زندگی وادی میں مسلسل 23ویں دن مفلوج رہیں ۔ کیونکہ علحدگی پسند کیمپ نے ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ علحدگی پسندوں کے کیمپ نے بند کی اپیل میں 5اگست تک توسیع کردی ہے ۔ حضرت بل درگاہ تک جمعہ کے دن جلوس نکالا جانے والا تھا جو تحدیدات کی وجہ سے نہیں نکالا جاسکا ۔