اسٹیٹ آرکیالوجی محکمہ نے کہاکہ ’’ ناگارہ کے قلعہ میں کھلی باؤلی کی کھدوائی کے دوران ٹیپو سلطان کے دور میں جنگوں کے دوران استعمال ہونے والے1000ہزار سے زائد راکٹس کے ذخیرہ کا پتہ چلا ہے‘‘
میسور۔ہفتہ کے روز ایک افیسر نے بتایا کہ جنگ میں استعمال ہونے والے ایک ہزار سے زائد جو میسور ریاست میں 18ویں صدی کے حکمران ٹیپوسلطان کے دور میں استعمال ہوتی تھیں کا کرناٹک کے ضلع شیوموگا میں واقع بیدانوروں قلعہ میں باؤلی کی کھدوائی دوران پتہ چلا ہے۔
محکمہ اسٹیٹ آرکیالوجی کہ اسٹنٹ ڈائرکٹر آر سجیشوار نائیک نے ائی اے این یس کو موقع پرس اس با ت کی جانکاری دیتے ہوئے کہاکہ ’’ ناگارہ کے قلعہ میں کھلی باؤلی کی کھدوائی کے دوران ٹیپو سلطان کے دور میں جنگوں کے دوران استعمال ہونے والے1000ہزار سے زائد راکٹس کے ذخیرہ کا پتہ چلا ہے‘‘۔
سال2002میں اسی طرح کی کھدوائی کے دوران دستیاب راکٹس پر ریسرچ کے پانچ سالوں بعد اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ مذکورہ راکٹس ٹیپو سلطان کے دور میں تیار کئے گئے ہیں‘ اس کے بعد سے قلعہ میں مزیداصلحہ دفن کئے جانے کے جانچ کے لئے کھدوائی کاکام کیا جاتارہا ہے۔
مسٹر نائیک نے کہاکہ’’ سوکھی باؤلی کی کھدوائی کے دوران گن پاؤڈر کی مٹی سے بو آنے کے سبب راکٹس او رشل کا پتہ چلا‘ اصلحہ کے طور پر استعمال ہونے والے تمام چیزیں اس میں موجود ہیں‘‘۔
تما م چیزیں کو برآمد کرنے کے لئے آثار قدیمہ کی ٹیم کے ایک 15رکنی ممبرچہارشنبہ کے روز سے مشقت میں لگے ہوئے تھے۔
مسٹر نائیک نے اس بات کا بھی اشارہ کیاکہ ’’ جنگ میں استعمال ہونے والے راکٹس کی سائز مختلف ہے ‘ 23-26سینٹی میٹر و12-14انچ ۔یہ تمام اصلحہ باؤلی میں ایک محفوظ مقام پر رکھا ہوا ملا‘‘۔ مالناڈ علاقے کے شیوا موگا شہر میں واقع محکمہ کے میوزیم میں مذکورہ راکٹس عوام کے مشاہدہ کے لئے رکھے گئے ہیں۔
مسٹر نائیک نے مزیدکہاکہ ’ لوہے کے بنے راکٹس کی ساقط بتاتی ہے کہ یہ ٹیپوکی ٹکنالوجی ہے جس کا وہ جنگ میں استعمال کیاکرتے تھے۔
اس میں سے کچھ ٹیپو کے بعد دور میسور ممالک کیلاڈی اور واڈیار حکمرانوں کے دورکے بھی ہیں‘‘۔
تاریخی ریکارڈس کے مطابق 1750-99تک میسور کے راجہ ٹیپوسلطان کے انگریزوں سے لڑائی کے دوران اس قسم کے اصلحہ کا استعمال کیاتھا۔
انگریزوں سے جیت کے بعد میسور کے قریب سری رنگا پٹنم میں چوتھی انگلو میسور جنگ میں1799کے دوران ٹیپوسلطان کو شہید کردیاگیاتھا۔ راکٹ کی تیاری کے لئے ٹیپو فرانس کی فوج سے مد د لیتے تھے