نئی دہلی۔ کثرت ازدواج ‘ نکاح اور حلالہ پر مسلم کمیونٹی کی جانب سے دائرہ تازہ پٹیشن‘ ادھار کیس اور نربھیا ویلفیر فنڈ کے متعلق پی ائی ایل کا حصول جیسے حساس موضوعات پر سپریم کورٹ اس ہفتہ سنوائی کرے گا۔
پیر کے روز چیف جسٹس دیپک مشرا کی زیرقیادت بنچ ایسے چار درخواستوں کی سنوائی کریگی جو کثرت ازدواج‘ اور نکاح ۔ حلالہ کو غیر قانونی اور غیر دستوری قراردینے کے متعلق داخل کی گئی ہیں۔
نکاح‘ حلالہ ایک ایسا عمل ہے جو دی گئی طلاق کے بعداگر شوہر دوبارہ اپنی بیوی کو واپس بولنا چاہے تودوسری مردسے اس کو شادی کرنی ہوگی ‘پھر اس کے ساتھ وقت گذارنے کے بعد طلاق حاصل کرنے اور ’وقت عدت‘ گذارنے کے بعد دوبارہ پہلے شوہر سے شادی کی جاسکے گی۔
کثرت ازدواج کے تحت ایک مردکو چار شادیوں کی اجازت ہوتی ہے‘ درخواست گذاروں کا کہنا ہے کہ دونوں عمل دستور ہند کے تحت متنازع ہیں۔توقع ہے کہ کچھ بنچ ایسے تین درخواستوں پر سنوائی کریں گی جو فلم پدومات کو روکنے کے لئے دائر کی گئی تھیں۔
انہیں میں سے ایک درخواست کو وائیکام18نے دائر کی تھی اسی کی بنیاد پر سی جی ائی کی زیرقیادت بنچ نے فلم کی اسکرینگ کو منظوری دی تھی۔
سپریم کورٹ یونیٹیک اور امراپالی نامی رائیل اسٹیٹ گروپ کے خلاف گھر خریدنے والوں کو اب تک فلائیٹس کی عدم حوالگی کے متعلق دائیر مقدمات کی بھی سنوائی کریگا۔ دوعلیحدہ بنچ رقم واپس کرنے کے متعلق دائیر کی گئی درخواست کی سنوائی کرسکتے ہیں۔
چیف جسٹس آف انڈیا کی بنچ کے پاس مجرمانہ سرگرمیوں میں سزایافتہ لیڈرس سے پارٹی کی قیادت کا حق چھینے کے متعلق دائیر کردہ درخواست بھی سنوائی کے لئے تیار ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا کی زیرقیادت تشکیل دی گئی دستور بنچ کے پاس یو ائی ڈی اے ائی کے سی ائی او کی جانب سے ادھار کیس کے متعلق پریزنٹیشن کو جاری رکھنے کے متعلق سنوائی متوقع ہے۔