کتھوا معاملے کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے وکیل جہدکار پر عصمت ریزی کا ایک او رالزام

ٹھیک اسی طرح اپنے ایک بیان میں سپیریم کورٹ کی سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حسین کے لئے عدالت میں پیش نہیں ہوں گی ‘ یہ فیصلہ انہوں نے می ٹو تحریک کی حمایت میں لیاہے۔
جموں۔بکیر وال جہدکار طالب حسین جس پر اپنی سابق بیوی کے ایک رشتہ دار کی جانب سے عصمت ریزی کا الزام لگائے جانے کے بعد دوماہ کی قید سے ضمانت پر رہا ئی عمل میں ائی ہے‘ اور اب اس کے خلاف ایک اور خاتون نے عصمت ریزی کا الزام لگایاہے۔

نیوز پورٹل فرسٹ پوسٹ نے عورت کا نام ظاہر کئے بغیر ایک نیوزشائع کی جس میں عورت کے حوالے سے یہ الزام عائد کیا کہ مذکورہ عورت کی عصمت ریزی اس نے کی ’’ جو شخص کتھوا جنسی بدسلوکی معاملے کے خلاف احتجاج کی قیادت کررہاتھا‘‘۔

اس میں حسین کے نام کا بھی ذکر نہیں تھا۔ٹھیک اسی طرح اپنے ایک بیان میں سپیریم کورٹ کی سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حسین کے لئے عدالت میں پیش نہیں ہوں گی ‘ یہ فیصلہ انہوں نے می ٹو تحریک کی حمایت میں لیاہے۔جئے سنگھ نے لکھا کہ’’ متاثرہ نے عصمت ریزی کرنے والے شخص کا نام نہیں لیامگر حقیقت یہ بھی ہے کہ اس نے حسین کا حوالہ ضرور دیا‘‘۔

او رکہاکہ’’کیس سے دستبرداری کے لئے کوئی ٹھوس وجہہ ہونی چاہئے اور فرسٹ پوسٹ میں لگائے گئے الزامات دستبرداری کے میرے فیصلے کے لئے کافی ہیں‘‘۔

سنڈے ایکسپریس کی خبر کے مطابق سابق جے این یو ایس یو نائب صدر شہیلہ رشید نے اپنے ٹوئٹ میں طالب حسین پرلگائے گئے الزامات کے حوالے سے کہاکہ’’ میں متاثرہ کو نہیں جانتے مگر طالب حسین پر لگائے گئے الزامات سنگین ہیں اس کے متعلق کاروائی ضروری ہے۔

ان الزامات پر پولیس کو از خود کاروائی کرنے چاہئے۔ متاثرہ کو یہ بات معلوم ہونا چاہئے کہ تمام جے این یو اس کے ساتھ کھڑا ہے ۔

اگر وہ کچھ بھی کرنا چاہتی ہے تو ہم تمام کا تعاون اس کے ساتھ ہے‘‘۔ بارہا کوششوں کے باوجود حسین سے ربط قائم نہیں کیاجاسکا۔

جموں کے علاقے میں بکیروال سماج کی ایک معصوم بچے کی عصمت ریزی او رقتل کے بعد متاثرہ کے ساتھ انصاف کی جدوجہد کے لئے منعقد کئے جانے والے احتجاج کے بعد حسین سرخیوں میں آیاتھا۔

ادھام پور میں حسین پر حملہ کیاگیا اور سپریم کورٹ نے اس کو سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔

فرسٹ پر جاری اپنے بیان میں متاثرہ کے واقعہ کی تمام تفصیلا ت درج کرتے ہوئے کہاکہ اس روز وہ جے این یو میں کتھوا عصمت ریزی کیس پر اپنے خیالات کے اظہار کے سلسلے میں منعقد ہ اجلاس میں شرکت کے لئے گئی تھی او ریہ واقعہ 27مارچ کا ہے اس کے بعد ملزم نے مجھے بٹلہ ہاوز علاقے کے فلیٹ میں لے گیا جہاں پر میری عصمت لوٹی اور کہاکہ اگر میں چاہتی ہوں تو وہ مجھ سے شادی بھی کرے گا۔

جے این یو نے متاثرہ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے کیا او رکہاکہ انصاف دلانے کے لئے وہ ہر محاذ پر متاثرہ کے ساتھ کھڑے ہیں