جب منچ کے صدر وجئے شرما سے ربط کیاگیا تو انہو ں نے کہاکہ تنظیم کی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ لیاگیا ہے کہ چندہ اکٹھا کرنے کے لئے عوام سے اپیل کی جائے گی۔
جموں کشمیر۔ ہندو ایکتا منچ چاہتا ہے کہ عوام سے چندہ اکٹھاکرکے جموں او رکشمیر کے ضلع کتھوا میں جنوری کے دوران پیش ائے ایک اٹھ سالہ معصوم کی عصمت ریزی اور قتل کے کیس میں وکیل مقرر کیاجائے جو ملزمین کی جانب سے کیس کی سی بی ائی تحقیقات کی عدالت میں درخواست پیش کرسکے۔
جب منچ کے صدر وجئے شرما سے ربط کیاگیا تو انہو ں نے کہاکہ تنظیم کی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ لیاگیا ہے کہ چندہ اکٹھا کرنے کے لئے عوام سے اپیل کی جائے گی۔تاہم انہوں نے بتایا کہ انہیں اس پر اب تک بہتر ردعمل نہیں ملا ہے او رکہاکہ انہوں نے اپنے دوستوں اور ذاتی تعلقات کی بناء پر کہاکہ وہ پیسے اکٹھا کریں۔
سوشیل میڈیا پر تنظیم کی جانب سے پوسٹ کئے گئے پیغام کے مطابق’’سپریم کورٹ میں کیس کو لے جانے کے لئے ایک بہترین قانونی ٹیم تشکیل دینے کے لئے وسائل ضروری ہیں۔ ہم ہر ایک سے اپیل کرتے ہیں وہ دل کھول کر چندہ دیں تاکہ اس پیسے سے ہم ایک بہترین قانونی ٹیم تیار کرسکیں‘‘۔
منچ کا اشارہ ہے کہ وہ ’’ سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر قتل اور مبینہ عصمت ریزی جو اٹھ سالہ معصوم کے ساتھ کی گئی تھی کہ حقیقی خاطیوں تک پہنچنے کے لئے سی بی ائی تحقیقات کی مانگ کرسکے‘‘۔
پیغام میں کہاگیا ہے کہ ’’ اس کو یقینی بنانے کے لئے ہم نے ایک قانونی ماہرین کی ٹیم تیار کی ہے جو جلد از جلد درخواست دائریں کریں گے‘‘ ۔
اس میں مزیدلکھا ہے کہ ’’ ہم سب یہ ایقان ہے کہ سی بی الی تحقیقات اس کیس میں درکار ہے تاکہ حقیقی خاطیوں کو گرفتار کریں اور جن بے قصور لوگوں کو کیس میں پھنسایا گیا ہے انہیں رہا کیاجاسکے‘‘