نو کانگریس اراکین اسمبلی نے تلنگانہ میں برسراقتدار تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی میں شمولیت کا اعلان کرچکے ہیں۔ باضابطہ طور پر جب یہ ٹی آر ایس میں شامل ہوجائیں گے تو ریاستی اسمبلی میں کانگریس اپوزیشن کے موقف سے محروم ہوجائے گی۔
حیدرآباد۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں برسراقتدار تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی ( ٹی آر ایس ) میں شمولیت اختیار کرنے کے متعلق کانگریس کے مزید تین اراکین اسمبلی کے اعلان کے پیش نظر تلنگانہ میں کانگریس کے ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن موقف کو ختم کرنے کے لئے پوری تیاری کی جارہی ہے۔
حالات سے واقف ایک ٹی آر ایس لیڈر کے مطابق اگلے دو دونوں میں مزید چار اراکین اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت متوقع ہے۔ہفتہ کے روزکانگریس کے موجودہ رکن اسمبلی سنگا ریڈی حلقہ ٹی جے پرکاش ریڈی نے اپنے حامیوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کرتے ہوئے اس بات کااعلان کیا کہ وہ ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔۔
قبل ازاں جمعہ کے روز کانگریس اراکین اسمبلی وی وینکٹیشوار راؤکوتھا گڈم‘ اور دیوی ریڈ سدھیر ریڈی ایل بی نگر ایم ایل اے نے جمعہ کے روز ٹی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ سے ملاقات کی اور برسراقتدار پارٹی میں شمولیت کی منشاء ظاہر کی ۔
سدھیر ریڈی نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ برسراقتدار پارٹی میں انہوں نے شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا ہے کیونکہ ان کے حلقہ میں ترقیاتی کاموں میں مدد ملے گی۔ پہلے سے چھ اراکین اسمبلی اتارام ساکو( آصف آباد) ریگا کانتا راؤ( پیناپاکا) پی سبیتا اندراریڈی( مہیشورام) ہری پریابانوتھ( یالاندو) چیرمورتی لنگایا( ناکریکل) کنڈالا اوپیندر ریڈی(پالیر) نے ٹی آر ایس میں شمولیت کااعلان کردیاہے۔
مزید چار کانگریس لیڈرس جن کی ٹی آر ایس میں شمولیت متوقع ہے وہ جاجولا سریندر ( یلاریڈی) کومٹی ریڈی راج گوپال ریڈی( مونوگوڈی) پوڈیم ویرایا( بھدراچلم) او ربیما رام ہرش وردھن ریڈی ( کولا پور) کے نام ہیں۔کانگریس نے 7ڈسمبر کے اسمبلی الیکشن میں تلنگانہ می 119اسمبلی حلقوں میں سے 19پر کامیابی حاصل کی تھی ‘ اب تک اس کے نو اراکین اسمبلی ٹی آ رایس میں شامل ہوگئے ہیں۔ جس کے نتیجے میں کانگریس کی تعداد 10ہوگئی ہے۔
پارٹی کو کم سے کم بارہ اراکین اسمبلی کی ضرورت ہوتی ہے اپوزیشن کا موقف حاصل کرنے میں۔ مذکورہ باغیوں کی باضابطہ ٹی آر ایس میں شمولیت کے بعد 119اراکین کے ایوان میں پارٹی کی تعداد 100ہوجائے گی ۔
تاہم ٹی آر ایس مزید چار ایم ایل ایز کے دل بدلنے کا انتظا ر کررہی ہے تاکہ کانگریس کے دوتہائی اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ دیں گے۔
مذکورہ اراکین اسمبلی کے ٹی آر ایس میں شمولیت کے باضابطہ اعلان کے بعد کانگریس کے اراکین کی تعداد چھ تک پہنچ جائے گی جو مجلس اتحاد المسلمین سے ایک کم ہوگی اورکانگریس اپوزیشن پارٹی کے موقف سے محروم کردی جائے گی