نئی دہلی۔ مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے لئے کانگریس پارٹی راہول گاندھی کو بطور وزیر اعظم امیدوار پیش کررہی ہے مگر اب اس بات کا بھی کانگریس ذرائع سے اشارہ ملا ہے کہ پارٹی اپوزیشن جماعتوں کے ایسی کسی بھی لیڈر کو پی ایم امیدوار بنانے کے لئے تیار ہے جس کو آر ایس ایس کی حمایت حاصل نہیں ہونی چاہئے۔
کانگریس کے اعلی ذرائع وہیں اسبات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ 2019کے لوک سبھا الیکشن میں دوبارہ بی جے پی کواقتدار میںآنے سے روکنے کے لئے کانگریس مختلف علاقائی پارٹیوں سے اتحاد کرنے کے متعلق بھی سونچ رہی ہے
۔پر کیاکانگریس صدر راہول گاندھی امکانی حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے اتحا د کی ایک خاتون امیدوار کے لئے بازو ہٹ جائیں گے ‘ ذرائع نے کہاکہ وہ’’کسی بھی امیدوار کے لئے وہ مطمئن دیکھائی دے رہے ہیں سوائے اس کے جس کی حمایت آر ایس ایس کرتی ہے‘‘۔
ذرائع نے کہاکہ’’ دیکھتے ہیں پانسا کس طرف گرتا ہے‘‘۔ اپوزیشن خیمہ میں یہ قیاس چل رہا ہے کہ وزیر اعظم کے لئے خاتون امیدوارکی توقع کی جارہی ہے اور یہ نام بی ایس پی لیڈر مایاوتی اور ٹی ایم سی صدر ممتا بنرجی ہوسکتی ہیں۔
اتوار کے روز کانگریس ورکنگ کمیٹی( سی ڈبیلو سی) کی میٹنگ کے بعد کانگریس نے کہاکہ راہول گاندھی ان کے 2019کے لو ک سبھا الیکشن میں وزیراعظم کے لئے امیدوار ہونگے۔
اسی کے ساتھ راہول گاندھی نے بھی اس بات کی توثیق کی ہے کہ وہ علاقائی پارٹیوں سے اتحاد کے متعلق بات کرنے کی تیاری کررہے ہیں اور کہاکہ یہ ایک’’نظریاتی لڑائی ‘‘ہے
کانگریس ذرائع کے مطاب کانگریس کی قیادت بی جے پی کو ’’ کسی برہمی یا ان کی توہین ‘‘ کئے بغیرتنقید کا نشانہ بنائے گی۔
ذرائع نے مزیدکہاکہ تلگودیشم او رشیو سینا کی ناراضگی کے سبب بی جے پی کو اگلے عام انتخابات میں زیادہ سیٹوں پر جیت نہیں ملے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کو دوبارہ وزیراعظم بنانے کے لئے انہیں 280سیٹوں کی ضرورت پڑیگی اور اس مرتبہ ایسا ہونے والا نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بہار او راترپردیش میں مخالف بی جے پی عظیم اتحاد بہتر انداز میں کام کررہا ہے‘ پھرمودی کو دوبارہ اقتدار حاصل کرنے میں مشکل ضرور پیش ائے گی۔
اترپردیش میں80اور بہار میں چالیس لوک سبھا کی سیٹیں ہیں اور ایوان لوک سبھا کی543سیٹوں کا 22فیصد ہوگا۔