کاس گنج کے اصل ملزمین کے بجائے پولیس بے گناہ مسلمانوں کو پریشان کر رہی ہے: مولانااسامہ

لکھنؤ: یوم جمہوریہ کے موقع پر کاس گنج میں ترنگا یاترا پر حملہ کی فرضی اطلاع پھیلا کر کاس گنج میں ماحول کو خراب کے جارہا ہے۔اس فتنہ انگیز ی کے خلاف پولیس کوئی کارروائی نہیں کرکر رہی ہے ۔بلکہ پولیس یکطرفہ کارروئی کرتے ہوئے مسلمانو ں کو گرفتار کررہی ہے ۔

پولیس کی اس کارروائی کے خلاف آج جمعےۃ العلماء کے ریاستی صدر مولانا اسامہ قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے رام نائک سے ملاقات کرکے ا ن کو ایک یادداشت حوالہ کیا۔

جس میں کاس گنج معاملہ کی اعلی سطحی جانچ ، پرتاپ گڑھ میں شر پسند عناصر کے ہاتھوں ماری گئی رابعہ کے گھر والوں کو معاوضہ او رالہ آباد میں دلت نوجوان دلیپ سروج کے قاتلوں کوگرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مولانا اسامہ قاسمی نے بتایا کہ یادداشت میں کاس گنج میں فساد کے بعد یکطرفہ کارروائی کررہی ہے۔جس کی وجہ سے وہاں کے مسلمان پریشان ہورہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ پولیس نے ابھی تک یہ نہیں پتہ کر رہی کہ چندن کی موت کس مقام پر ہوئی ہے ؟اس کو کس بندوق سے گولی ماری ہے؟اس پر گولی کس نے چلائی ہے ؟ان تمام باتوں کو پولیس نظر انداز کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پولیس نے اپنی جانب سے کوئی جانچ کی ہی نہیں بلکہ گھر والوں اور دوسرے لوگوں کی تحریر پر مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی گرفتاری کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے پولیس کی موجودگی میں مسلمانوں کے گھروں او ردکانات کو آگ لگائی ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ وہاں پر پولیس شر پسند عناصر کا ساتھ دے رہی ہیں ۔پولیس کے اس رویہ سے اصل ملزمین پولیس کی گرفت سے باہرہے۔

انہوں نے کہا کہ چندن کے گھر واالوں کو حکومت کی جانب سے معاوضہ دیا گیا جبکہ فساد میں زخمی ہوئے او رجن مسلم تاجر وں کے دکانیں لوٹ کر آگ لگادی گئیں ہیں ان کو حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ۔

اس کے علاوہ اس یادداشت میں پرتاپ گڑھ میں شر پسند عناصر نے رابعہ بیگم کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس میں نا کامی پر اس کا بے دردی سے قتل کردیا گیا۔اس واقعہ کے بعد کوئی بھی سرکاری افسر موقع پر نہیں پہنچا او رنہ ہی ا سکے گھر والوں کو حکومت کی جانب سے کسی طرح کا معاوضہ دیا گیا۔

مولانا سامہ نے کہا کہ گورنر رام نائک نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ ان معاملات کی جانکاری وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کو دے کر بے گناہوں کو انکا حق دلوائیں گے۔ا س وفد میں جمعیت کے ریاستی صدر مولنا اسامہ قاسمی، حکیم الدین قاسمی، کے علاوہ دیگر علماء کرام شامل تھے۔