کارلی فیورینا نائب صدارتی امیدوار، ناکام کروز کا اعلان

مقابلہ میں ہنوز برقرار رہنے کا ارادہ ۔ نیوکلیئر پاکستان سب سے بڑا مسئلہ : ڈونالڈ ٹرمپ
واشنگٹن ۔ 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ٹیکساس کے سینٹر ٹیڈکروز جنہیں ری پبلکن صدارتی امیدوار کی دوڑ میں سب سے آگے ڈونالڈ ٹرمپ کے ہاتھوں لگاتار پانچ پرائمریز میں ہزیمت اٹھانی پڑی، انہوں نے ہیولیٹ پکارڈ کی سابق چیف ایگزیکیٹیو کارلی فیورینا کو نائب صدر کے عہدہ کیلئے انتخابی میدان میں اتارنے کا اعلان کردیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہیکہ ٹیڈکروز اب بھی وائیٹ ہاؤس کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ یاد رہیکہ فیورینا خود بھی صدارتی امیدواروں میں شامل تھیں لیکن ابتدائی پرائمریز کے بعد وہ بابی جندال کی طرح صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوگئی تھیں۔ مبصرین کا خیال ہیکہ فیورینا کو نائب صدارتی امیدوار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ٹیڈکروز نے ایک بار پھر ٹرمپ کو شکست دینے کیلئے کمر کس لی ہے کیونکہ انڈیانا میں اہم ترین پرائمری منعقد شدنی ہے۔ فی الحال ٹیڈ کروز ڈونالڈ ٹرمپ سے 400 ڈیلی گیٹس سے پیچھے ہیں اور آئندہ ہفتہ اگر انڈیانا میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کرلی تو ان کیلئے 1237 ڈیلی گیٹس کا حصول آسان ہوجائے گا اور اس طرح ٹرمپ کے صدارتی امیدوار نامزد ہونے کی راہ بھی ہموار ہوجائے گی۔ اس موقع پر ٹیڈکروز نے فیورینا کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک انتہائی ذہین اور تجربہ کار سیاستداں ہیں۔ خاتون ہونے کے باوجود ان کی سیاسی بصیرت انتہائی تیز ہے۔ مزید برآں وہ ایک اصول پسند خاتون بھی ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ فیورینا نائب صدارتی انتخابات کیلئے پہلی خاتون امیدوار نہیں ہیں۔ 2008ء کے صدارتی انتخابات میں صدارتی امیدوار جان میک کین نے اپنے نائب صدر کے عہدہ کیلئے اس وقت کی الاسکا گورنر سارہ پالین کے نام کا اعلان کیا تھا۔

گذشتہ 13 ماہ سے صدارتی انتخابات کی جو سرگرمیاں چل رہی ہیں، اس میں ٹرمپ ایک حقیقی فائٹر کے روپ میں سامنے آئے جنہوں نے ہلاری تک کو خوفزدہ کردیا۔ ایک ایسے فائٹر جو ہمارے دشمنوں کو بھی خوفزدہ کریں گے اور یہی وجہ ہیکہ مجھے کارلی فیورینا کا بحیثیت نائب صدارتی امیدوار اعلان کرکے فخر محسوس ہورہا ہے۔ خود فیورینا کا یہ خیال ہیکہ اس وقت امریکی قیادت کیلئے ٹیڈکروز سے بہتر کوئی اور نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہلاری اور ٹرمپ دونوں امریکہ کیلئے تباہ کن ثابت ہونگے۔ دوسری طرف ٹرمپ نے کہا ہیکہ صدر بننے کے صورت میں وہ پاکستان جیسے نیوکلیئر توانائی کے حامل تاہم نیم مستحکم ملک کو لاحق مسائل کی یکسوئی کیلئے ہندوستان سے تعاون طلب کریں گے۔ ایک ٹاؤن ہال کے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ پاکستان سے نمٹنے کیلئے امریکہ کیا پالیسی اختیار کرے گا۔ انٹرویو لینے والے نے ٹرمپ سے کہا کہ ہم نے (امریکہ) پاکستان کو سرمایہ دیا تاہم پاکستان نے ہمارے ساتھ ’’دوہرا کھیل‘‘ کھیلا جس کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان چونکہ نیوکلیئر توانائی کا حامل ملک ہے لہٰذا یہی ہمارے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہوگا۔ امریکہ پہلے ہی طالبان کی افغانستان کے ساتھ امن بات چیت کی منسوخی پر پریشان ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہیکہ افعانستان اور پاکستان کیلئے امریکی خصوصی نمائندہ رچرڈ اولسن نے فارین ریلیشنز کمیٹی کے ارکان سے ایک سماعت کے دوران کہا کہ اگر طالبان نے ایسا کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔