کابل ۔ یکم ؍ جون (سیاست ڈاٹ کام) کابل میں زبردست ٹرک بم دھماکے میں ہلاک ہوجانے والے لوگوں کے رشتہ داروں، دوست احباب اور ساتھ کام کرنے والوں نے انکی موت پر سوگ منایا۔ دھماکہ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہیکہ اس میں 90 افراد ہلاک اور زائد از 450 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ یاد رہیکہ 2014ء میں افغانستان سے بیرونی افواج کے اخراج کے بعد یہ بدترین دہشت گردانہ حملہ تھا۔ ہاسپٹلس میں بھی ہر طرف افراتفری کا عالم دیکھا گیا جہاں لوگ اپنے زخمی رشتہ داروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے بے چین تھے۔ اب تک کسی بھی فرد یا تنظیم نے دھماکہ کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔ دھماکو اشیاء ٹینکر ٹرک میں چھپا کر رکھی گئی تھی جو سیپٹک سسٹم صاف کرنے کیلئے استعمال کی جاتی ہیں۔ وزیرداخلہ کے نائب ترجمان نجیب دانش نے یہ بات بتائی۔ دھماکہ کی شدت سے سڑک پر پانچ میٹرگہرا گڑھا پڑ گیا۔ زان باق اسکوائر ایسا علاقہ ہے جہاں مختلف ممالک کے سفارتی دفاتر ہیں۔ ان دفاتر میں برسرکار سیکوریٹی ا ہلکاروں، افغان پولیس اور نیشنل سیکوریٹی فورسیس نے سفارتخانہ کے عملہ کو پورا تحفظ فراہم کیا اسکے باوجود جرمن سفارتخانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔