ژی جن پنگ کی غیر معینہ مدت تک اقتدار پر برقراری کی تیاری

مسلسل دو معیادوں سے زیادہ برقرار نہ رہنے کی شرط کو دستور سے حذف کرنے چین کی برسر اقتدار جماعت کی تجویز
بیجنگ 25 فبروری ( ایک انتہائی غیر متوقع اقدام میں چین کی برسر اقتدار کمیونسٹ پارٹی نے آج موجودہ صدر ژی جن پنگ کو غیر معینہ مدت تک کیلئے اقتدار پر برقرار رکھنے کی راہ ہموار کی ہے جبکہ ان کی دوسری معیاد 2022 میں ختم ہونے والی ہے ۔ پارٹی نے تجویز کیا ہے کہ پارٹی کے دستور سے صدارتی معیاد کی حد کو ختم کیا جانا چاہئے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے تجویز کیا ہے کہ ملک کے دستور میں سے یہ دفعہ حذف کیا جانا چاہئے کہ صدر اور نائب صدر کو دو مسلسل معیادوں سے زیادہ خدمات انجام نہیں دینا چاہئے ۔ سرکاری خبر رساں ادارے زنہوا نے یہ اطلاع دی ہے ۔ اگر اقتدار پر برقراری کی حد کو ختم کردیا جاتا ہے تو 64 سالہ ژی جن پنگ کے غیر معینہ مدت کیلئے اقتدار پر برقرار رہنے کی راہ ہموار ہوجائیگی ۔ امید کی جا رہی ہے کہ پارٹی کل اس تجویز کو منظوری بھی دیگی ۔ ژی جن پنگ عصری چین کے سب سے طاقتور لیڈر سمجھے جاتے ہیں۔ ژی جن پنگ کے پیشرو حکمرانوں جیانگ زیمن اور ہو جنتاؤ نے دو معیادوں تک خدمات کی انجام دہی کے بعد پارٹی جنرل سکریٹری اور ملک کی صدارت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اس دیرینہ قانون پر عمل کیا تھا ۔

جیانگ زیمن نے 1993 سے 2003 تک اور ہو جنتاؤ نے 2003 سے 2013 تک خدمات انجام دی تھیں۔ اگر چین میں اس تجویز کو منظوری مل جاتی ہے تو ژی جن پنگ ماؤ زے تنگ کے بعد دوسرے سب سے طاقتور لیڈر بن جائینگے ۔ ماؤ زے تنگ نے تین دہوں تک حکمرانی کی تھی ۔ صدر ژی جن پنگ چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری اور پارٹی کی مرکزی فوجی کمیشن کے صدر نشین بھی ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سال ہی اپنی دوسری پانچ سالہ معیاد کا آغاز کیا تھا ۔ علاوہ ازیں چین کی کمیونسٹ پارٹی میں گذشتہ سال ایک سات رکنی قیادت کمیٹی بھی بنائی گئی تھی اور اس میں بھی کوئی جن پنگ کا امکانی جانشین نظر نہیں آتا اس طرح جن پنگ کی غیر معینہ مدت کیلئے برقراری کی راہ ہموار دکھائی دیتی ہے ۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی میں گذشتہ تین دہوں سے اجتماعی پارٹی قیادت کا طریقہ کار رائج تھا جسے برخواست کردیا گیا ہے اور پارٹی کے تمام شعبہ جات نے ژی جن پنگ کو سب سے بڑا لیڈر بھی تسلیم کرلیا ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے آج یہ بھی تجویز کیا کہ ژی جن پنگ سوشلزم پر مبنی چین کے کردار اور نئے دور کا ملک کے دستور میں اندراج عمل میں لائیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ژی جن پنگ ماؤ زے تنگ اور اپنے پیشرو ڈینگ زاؤپنگ کے بعد واحد ایسے لیڈر ہونگے جنہوں نے دستور میں کچھ تحریر کیا ہو ۔