وزیرداخلہ اور کمشنر پولیس، محمود علی کے گھر پہونچ گئے، خاطیوں کیخلاف کارروائی کا انتباہ
حیدرآباد 2 فروری (سیاست نیوز) پرانے شہر میں رائے دہی کے دن آج شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار مقامی جماعت کے قائدین نے ڈپٹی چیف منسٹر کے گھر پر حملہ کردیا اور اس حملہ میں ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمود علی کے فرزند اعظم علی خرم اور ان کے حامیوں کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا۔ تعجب کی بات تو یہ ہے کہ ٹی آر ایس لیڈر اعظم علی خرم پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنے مکان میں داخل ہوچکے تھے۔ انھیں اپنے مکان سے باہر نکال کر حملہ کیا گیا۔ اس وقت خود ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی اپنے مکان پر موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر ایس لیڈر اعظم علی خرم کو طمانچے رسید کئے گئے۔ اس دوران ٹی آر ایس کارکنوں نے انھیں حملہ آوروں سے بچالیا۔ حملہ آوروں میں رکن اسمبلی ملک پیٹ احمد بلعلہ اور ان کے حامیوں کی کثیر تعداد موجود تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے ڈپٹی چیف منسٹر کیمپ میں داخل ہوگئے۔ اس واقعہ کے بعد ڈپٹی چیف منسٹر کے گھر ریاستی وزیرداخلہ پہونچ گئے اور اطلاع پاکر کمشنر پولیس نے بھی ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کے مکان پہونچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ مقامی عوام اور دیگر شہریوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزند پر حملہ پر تعجب کا اظہار کیا اور کہاکہ مقامی جماعت کے قائدین و کارکنوں کے شر سے ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزند محفوظ نہیں ہیں تو پھر عام آدمی کی حالت زار کیا ہوگی۔ رکن اسمبلی احمد بلعلہ اور ان کے حامیوں کے اس حملہ میں اعظم علی خرم کے علاوہ ان کے حامی بھی شدید زخمی ہوگئے۔ ریاستی وزیرداخلہ این نرسمہا ریڈی نے ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی سے دو گھنٹے طویل ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعظم علی خرم پر حملہ کی سخت مذمت کی اور خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہاکہ جمہوریت میں اس قسم کی حرکتیں سیاسی جماعتوں کو زیب نہیں دیتیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر مقامی جماعت ایسی حرکتیں کرنے پر مجبور ہوگئی۔ انھوں نے سخت الفاظ میں کہاکہ حکومت تلنگانہ اس قسم کے واقعات پر خاموش تماشائی نہیں بیٹھے گی اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام کو اس بات کی بھی ہدایت دی ہے کہ کیمپ آفس اور اس کے اطراف میں نصب کردہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے خاطیوں کی شناخت کرتے ہوئے ان کی جلد از جلد گرفتاری عمل میں لائی جائے اور کہاکہ حملہ آور رکن اسمبلی ملک پیٹ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ جناب محمد محمود علی ڈپٹی چیف منسٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ رائے دہی کے تناسب میں کمی کے سبب ہونے والی شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر یہ حملہ کیا گیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ اس حملے کا پارٹی کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ اس قسم کے واقعات ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ثابت ہوتے ہیں جس کی سختی کے ساتھ تلنگانہ حکومت مخالفت بھی کرتی ہے اور اس قسم کے واقعات کو روکنے کے مؤثر اقدامات اور ممکنہ کارروائی کی جائے گی۔