جے ڈی یو امیدوار کی تائید کی درخواست، ٹی آر ایس کا این ڈی اے کے ساتھ جانے کا اشارہ
حیدرآباد ۔ 7۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر بہار اور جنتا دل یونائٹیڈ کے قائد نتیش کمار نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر سے شخصی طور پر درخواست کی ہے کہ راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین کے عہدہ کیلئے جے ڈی یو امیدوار ہری ونش نارائن سنگھ کی تائید کریں۔ نتیش کمار نے آج صبح کے سی آر سے فون پر بات کی اور تائید کی اپیل کی۔ نتیش کمار نے بتایا کہ راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین کے عہدہ کیلئے ان کے امیدوار مقابلہ میں ہے ۔ کے سی آر نے نتیش کمار سے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر پارٹی قائدین سے مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کریں گے۔ راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین کے عہدہ کیلئے کل پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کی آخری تاریخ ہے۔ 9 اگست کو 11 بجے دن نئے نائب صدرنشین کا انتخاب ہوگا۔ اسی دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ٹی آر ایس کے موقف کے بارے میں پارٹی قائدین سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں ٹی آر ایس این ڈی اے امیدوار کی تائید کرے گی۔ حالیہ عرصہ میں وزیراعظم نریندر مودی سے کے سی آر کے بہتر تعلقات کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نائب صدرنشین کے اہم مقابلہ میں کے سی آر اپوزیشن کے ساتھ نہیں جائیں گے۔ اس انتخاب میں ٹی آر ایس کی تائید بی جے پی کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ کانگریس اپنی حلیف جماعتوں کے ساتھ اس عہدہ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ راجیہ سبھا میں ارکان کی تائید 245 ہے اور نائب صدرنشین کے عہدہ پر کامیابی کیلئے 123 ارکان کی تائید کی ضرورت پڑے گی ۔ راجیہ سبھا کی موجودہ تعداد 244 ہے کیونکہ ایک نشست خالی ہے اور نائب صدرنشین کے عہدہ پر کامیابی کیلئے 122 ارکان کی تائید کی ضرورت پڑے گی۔ بی جے پی اور کانگریس پارٹی کو عہدہ پر کامیابی کیلئے درکار تعداد نہیں ہے۔ لہذا ٹیک آر ایس ، تلگو دیشم اور بیجو جنتا دل کی تائید اہمیت کی حامل ہے۔ راجیہ سبھا کے صدرنشین اور نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو نے اعلان کیا کہ انتخابات میں جمعرات کو ہوں گے ۔ کانگریس سے تعلق رکھنے والے پی جے کورین کی سبکدوشی کے سبب یہ نشست خالی ہوئی ہے ۔ اپوزیشن جماعتیں بی جے پی امیدوار کی تائید کیلئے تیار نہیں ہے۔ اپوزیشن میں بعض پارٹیاں کانگریس کی تائید کیلئے بھی تیار نہیں ہے ۔ برسر اقتدار این ڈی اے کو 108 ارکان کی تائید حاصل ہے جبکہ کانگریس کے پاس 121 ارکان ہیں۔ بیجو جنتا دل جس کے 9 ارکان ہے جبکہ ٹی آر ایس کے ارکان کی تعداد 6 ہے۔ ان دونوں نے ابھی تک اپنے موقف کا اعلان نہیں کیا ہے۔ 6 ارکان پر مشتمل تلگو دیشم پارلیمانی پارٹی امکان ہے کہ اپوزیشن امیدوار کی تائید کرے گی ۔ اگر بیجو جنتا دل اور ٹی آر ایس بی جے پی امیدوار کی تائید کریں گے تو این ڈی اے کی تعداد 123 تک پہنچ جائے گی ۔ مرکز کے خلاف لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد کے موقع پر ٹی آر ایس اور بیجو جنتا دل نے خود کو ووٹنگ سے دور رکھا تھا ۔ بیجو جنتا دل قومی سطح پر بی جے پی اور کانگریس دونوں سے یکساں دوری اختیار کرنا چاہتی ہے۔ ٹی آر ایس کی تائید کی صورت میں این ڈی اے ارکان کی تعداد 114 تک پہنچ جائے گی ۔ بی جے پی اپنے امیدوار کی کامیابی کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھے گی اور ایسے میں ٹی آر ایس کے این ڈی اے کے ساتھ جانے کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔ توقع ہے کہ پارٹی کل تک اپنے موقف کا اعلان کردے گی ۔