امریکہ کو کمزور ثابت کرنے کی کوشش ، ڈیموکریٹ امیدوار کی تنقید ، کلنٹن کا خواب پورا ہونے نہیں دوں گا : ٹرمپ
واشنگٹن ۔30 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کو ساری دنیا میں ایک بہترین مقام قرار دیتے ہوئے ڈیموکریٹک صدارتی نامزد امیدوار ہلاری کلنٹن نے اپنے حریف ری پبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ منفی اور نفرت پر مبنی مہم چلارہے ہیں ۔ ہلاری کلنٹن نے ٹرمپ کے خلاف اپنی بس یاترا کاآغاز کیا ہے ۔ انھوں نے پیان فیلڈ اور پنسلوانیا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ کمزور ہے اور یہ کہ ہم پستی کی جانب جارہے ہیں۔ ان کا یہ کہنا غلط ہے کیوں کہ میں آپ کو امریکہ کے تعلق سے بتادیتی ہوں کہ یہ ملک طاقتور اور ساری دنیا میں بہترین مقام ہے جہاں ترقی حاصل کرنے کے وسیع تر مواقع موجود ہیں ۔مستبل کو روشن بنانے والا یہ مقام کمزور نہیں ہوسکتا ۔
ہلاری نے اپنے نائب صدارتی امیدوار کے ہمراہ بس کا سفر شروع کرتے ہوئے پنسلوانیا اور روائیو کا سفر کیا ۔ 68 سالہ کلنٹن جو امریکہ کی سکریٹری آف اسٹیٹ ، خاتون اول اور سنیٹر رہ چکی ہیں کہا کہ ان کی مہم سے عوام الناس میں مثبت توانائی اور بلند حوصلے پیدا ہورہے ہیں لیکن ڈونالڈ ٹرمپ کی مہم سے مایوسی منفی سوچ اور نفرت پر مبنی نظریہ ظاہر ہوتا ہے ۔ گَتہ ہفتہ ری پبلکن کے کنونشن میں آپ نے جو کچھ دیکھا اور ٹرمپ کی تصاویر سے آپ نے جو کچھ نتیجہ اخذ کیا ہے اس سے آپ کو ( امریکی عوام ) اور امریکہ کو پستی کی جانب لے جائے گا ۔ ری پبلکن امیدوار ایک انتشارپسندانہ امیج کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔ ہلاری کلنٹن امریکہ کی پہلی خاتون صدارتی امیدوارہ ہیں اور وہ سب سے بڑی سیاسی پارٹی کی امیدوار ہیں ۔ اپنے عوامی جلسوں میں انھوں نے امریکہ کی طاقت اس کی ترقی کرنے کی صلاحیتوں کو اُجاگر کیا ۔فلاڈلفیا میں پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہونے کے بعد ہلاری نے ٹرمپ کے ان دعوؤں کو بھی چیلنج کیا کہ آخر وہ روزگار پیدا کرنے اور معیشت کو بہتر بنانے کا کیا منصوبہ رکھتے ہیں ۔
ٹرمپ اپنی نفرت انگیز مہم کے ساتھ امریکہ کو ایک عظیم ملک بنانے کا وعدہ کررہے ہیں ۔ ان کی تقاریر امریکہ میں دیوالیہ پن لانے کی سوچ کا مظہر معلوم ہوتی ہیں ۔ یہ نہایت ہی صدمہ خیز بات ہے ،میں نہیں جانتی کہ اس سے پہلے کہ سرکردہ ری پبلکن امیدواروں نے اس طرح کی مہم چلائی تھی ۔ ہلاری کلنٹن کے قافلہ میں شامل نائب صدارتی امیدوار ٹم کین نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ کی ملکیت والی بیماری کمپنیوں کو بڑھاوا دیا جارہا ہے اور اس سے صرف بیرون امریکہ روزگار پیدا ہوں گے ۔ ہلاری کی مہم کے جواب میں ٹرمپ نے بھی مہم شروع کرتے ہوئے کہا کہ ہلاری کی تقاریر اوسط درجہ کی ہیں اب انھوں نے اس صدارتی دوڑ کی لڑائی کیلئے تیاری کرلی ہے اور میں اس لیڈی کے وائیٹ ہاؤز پہونچنے کے خواب کو پورا ہونے نہیں دوں گا ۔ یہ بڑی دلچسپی کی بات ہے کہ ہروقت میں اپنی تقریر میں ان کا ذکر کررہا ہوں ۔ اب انھیں اگے بڑھنے سے رو ک دیا جائے گا میں نے دستانے پہن لیئے ہیں۔ ہلاری کلنٹن کو ڈیموکریٹک کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد کرنے کے بعد پہلے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ آپ تمام جانتے ہیں کہ میں یہ کہتا آرہا ہوں کہ نومبر میں انھیں ( ہلاری) شکست دی جائے گی ، ٹرمپ نے کلنٹن کے وعدوں پر مشتمل ویڈیو کو چیلنج کیا جس میں ہلاری نے روزگار پیدا کرنے ، ٹیکس کم کرنے اور قومی سلامتی کو بہتر بنانے کے وعدے کئے ہیں ۔
ہلاری کلنٹن کی انتخابی مہم کی ’ہیکنگ‘ کی گئی
واشنگٹن۔30 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہلاری کلنٹن کی صدارتی مہم اور ڈیموکریٹک پارٹی پر ایک بڑا سائبر حملہ کیا گیا ہے۔امریکی حکام کا خیال ہے کہ ان سائبر حملوں کے پیچھے روسی حکومت کیلئے کام کرنے والے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔کچھ کا خیال ہے کہ شاید روس امریکی صدارتی انتخابات کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔دوسری جانب روس کی حکومت نے امریکی الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور روس مخالف زہر افشانی کی مذمت کی ہے۔ ہلاری کلنٹن کی مہم کے منتظمین نے کل کہا تھا کہ تجزیاتی ڈیٹا کے جو پروگرامز انھوں نے متعلقہ اداروں کے ساتھ شیئر کیے تھے ان تک ہیکرز نے رسائی حاصل کر لی ہے۔تاہم ہلاری کے پریس سیکریٹری نِک میرل کا کہنا ہے اس بات کے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ ان کے اپنے اندرونی سسٹم حملے کا شکار ہوئے ہیں۔ادھر ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ وہ ہیکنگ کے الزامات کی تفتیش کر رہی ہے کہ اگر ہیکنگ ہوئی ہے تو کس حد تک ہوئی ہے۔