احمد آباد:جنوری میں ایک حاملہ خاتون کے بشمول احمد آباد کے باپو نگر علاقے میں تین ذکا وائیرس کے واقعات کی خبر ہے۔ دی ورلڈ ہلت آرگنائزیشن( ڈبلیو ایچ او)نے انڈیا میں پہلے تین ذکا وائیرس کی تصدیق کی ہے۔ریاست گجرات انڈیا کی ویب سائیڈ کی اطلاع کے مطابق’’ منسٹری ااف ہلت اینڈفیملی ویلفیر حکومت ہند( ایم او ایچ ایف ڈبلیو) کی اطلاع کے مطابق تین لیباریٹری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ذکا وائیرس کے مریض ضلع احمد آباد کے باپو نگر علاقے دستیاب ہوئے ہیں‘‘۔ اس میں مزیدکہاگیا کہ’’ متواتر طور پر لیباریٹری کی تحقیق میں احمد آباد او رگجرات کے بی جے میڈیکل کالج میں آر ٹی ۔
پی سی آر ٹسٹ کے ذریعہ ذکا وائیر س کی تحقیق کی ہے‘‘۔جنوری 4سال2017آر ٹی ۔ پی سی آر ٹسٹ اور لیباریٹری کے حوالے سے این ائی وی نے ذکا وائیر کی تصدیق کی ہے‘‘۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے ڈاکٹر وجئے کوہلی نے کہاکہ جب ان سے رابطہ کیاگیا تو ڈبلیو ایچ او نے تصدیق کے متعلق کہاکہ’’ میں نے کچھ گھنٹے قبل رپورٹ پڑھی ہے اور اس کی وجہہ مچھروں کے ذریعہ پھیلنے کا سبب معلوم ہورہا ہے۔ احمد آباد میں کی شروعات سمجھ میں آرہی ہے اور دیگر ریاستوں کو بھی اس کی اطلاعات موصول کی جانی چاہئے‘‘۔ گجرات حکو مت نے سال2022تک ریست کو ملیریا ‘ چکن گنیا اور ڈینگو جیسے امراض سے احمد آبادمیں24مئی سے شروعات کی تھی۔
ڈبیلو ایچ او کے ویب سائیڈ پر جاری اعلامیہ کے مطابق ’’ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ( ائی سی ایم آر) نے 34233انسانی نمونے حاصل کئے اور12647کے مچھروں کے نمونے ذکا وائیرس کی موجودگی کے لئے حاصل کئے۔اس میں سے 500نمونے باپو نگر علاقے سے قریب سے حاصل کئے‘ جو احمد آبا د ضلع گجرات کے ذکا وائیرس کے نکلے‘‘۔احمد آباد میں راشٹراہ بال سمستھیا کار یاکرام ( آر بی ایس کے)نگرانی کیلئے 55حساس علاقوں میں مامور ہے۔مگر اب تک مائیکرپیلی کے واقعات کااب تک ان سنٹرس میں اضافہ نہیں ہوا ۔انڈین یکسپرس کی خبر کے مطابق وزیر صحت شنکر چودھری اور کمشنر ہلت جے پی گپتا نے ریاست کی موجودہ حالت پر جواب دینے کے لئے نہ تو کوئی پیغام دے رہے ہیں اور نا ہی فون پر بات کرنے کو تیار ہیں۔