چین کی فوج نے پھر ایک مرتبہ ناپاک حرکت کی ہے۔ اے ائی ٹی بی پی کی ایک خفیہ رپورٹ میں خلاصہ ہوا کہ لداخ میں ماہ اگست کے دوران چودہ دنوں میں چین کی فوج چودہ مرتبہ سرحد کو عبور کرے ہندوستان میں داخل ہوئی تھی۔
سری نگر۔چین فوج کی حماقت لگاتا بڑھتی جارہی ہے۔ ائی ٹی بی پی کی ایک خفیہ رپورٹ میں یہ سنسنی خیز خلاصہ ہوا کہ اس سال اگست کے مہینے میں چین کی فوج پی ایل اے نے 4سے 19تاریخ کے درمیان لداخ میں14دنوں میں مجموعی طور پر14مرتبہ سرحد عبور کرکے بھارت میں داخل ہوئی ہے۔
لداخ کے علاوہ اتراکھنڈ میں بھی تین جگہ پر چین کی فوج ایل اوسی کے اندر چار کیلومیٹر تک گھس ائی تھی۔اس کے علاوہ اتراکھنڈ میں بھی تین جگہ سرحد پارکرنے کی اطلاعات ہیں۔
ان مقامات پر چین کی فوج چار کیلومیٹر اندرتک آگئی تھی۔
سرحد میں چین کی فوج کے داخلے کے یہ واقعات اگست ماہ میں ہی پیش ائے ہیں۔اس سے قبل چین کی فوج نے اتراکھنڈ کے بارہ ہاتھی علاقے میں جولائی کے پہلے ہفتہ میں داخل ہوئی تھی۔
ائی ٹی بی پی ذرائع کے مطابق چین کی فوج( پی ایل اے) نے 10جولائی کے بارہ ہاتھی کے تون جون لے کے پاس بائیک کے ذریعہ داخل ہوئی تھی۔ بتایاجارہا ہے کہ ایک چینی فوج بائیک پر سوار تھا اور قریب پانچ سو میٹر اندر تک بارہ ہاتھی علاقے میں گھس گیاآیاتھا
۔چین نے 15مئی سے لے کر31مئی تک درمیان میں بھی بھارت ۔ چین سرحد کے کئی علاقوں میں15بار غیرقانونی سرحد پر پارکرنے کے واقعات رونما ہوئے تھے۔
چین کے فوجیوں نے لداخ کے علاوہ ارونا چل پردیش کے کئی علاقوں میں بھی 16مئی سے لے کر 31مئی کے درمیان میں غیرقانونی طریقے سے بھارت کی سرحد میں داخل ہوئے تھے۔
خفیہ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق ارونا چل پردیش کے آشفالی علاقے میں 25مئی کو چین کی طرف سے جبری سر حد پارٹی کی گئی تھی۔
اس میں21چینی فوجیوں پر مشتمل جتھا’’ اسپلینڈر گروپ‘‘ ہندوستان کی سرحد کے اندر داخل ہوگیا تھا۔ غور طلب ہے کہ 2017میں ہی چین کی فوج کی جانب سے سرحد میں داخل ہونے کے پچاس سے زائد کوششیں کی گئی ہیں۔