بیجنگ ۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) چین میں بنائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر اتوار کے روز کام مکمل ہونے کے بعد جلد اس کا تجربہ شروع کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ فاسٹ نامی اس دوربین کا حجم فٹبال کے تین میدانوں کے برابر ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے سے یہ دوربین تکمیل کے آخری مراحل میں تھی اور اتوار کو اس پر آخری 4450 پینل لگا کر اس کی تکمیل مکمل کی گئی۔چین کے سرکاری خبر رساں ادارے اس دوربین کے مکمل ہونے کو تاریخ ساز قدم قرار دیا جارہا ہے کہ اس کا تجربہ جاریہ برس ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔ چین کے صوبے گیزو کے علاقے پن ٹینگ میں دوربین پر آخری پینلز کو نصب کرنے کے کام کو دیکھنے کے لیے ماہرین، سائنس فکشن کے مداح، اس پر کام کرنے والے لوگ اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت تقریباً 300 افراد موجود تھے۔ چین کے قومی فلکیات کے ادارے سے وابستہ زنگ ڑوانین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جلد سائنس دان اس دوربین سے کام لینا شروع کر دیں گے۔ خلا کی گہرائیوں کا جائزہ لینے کے لیے بنائی جانی والی اس دوبین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ اس بات کی مظہر ہے کہ چین غیر معیاری صنعت کاری سے ہٹ کر ہائی ٹیک سائنسی صنعت کاری کی طرف بڑھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ زنگ ڑوانین کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے خلا میں پوشیدہ رازوں کو بہتر طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوربین کی مدد سے خلائی مخلوق کے بارے میں بھی تحقیق کی جا سکے گی۔ ان کے بقول یہ دوربین اگلے دس سے 20 برس تک دنیا کے سب سے بڑی دوربین رہے گی۔ زنگ ڑوانین نے مزید بتایا کہ یہ دنیا میں موجود دیگر دوربینوں سے کئی گناہ زیادہ طاقتورر بھی ہوگی۔ واضح رہے کہ اس دوربین کو بنانے کے کام کا آغاز 2011 میں ہوا تھا۔