رائے پور: چھتیس گڑھ کے جشاپور ضلع میں ایک دلہے نے د ودلہنوں کے ساتھ ایک ہی منڈپ میں شادی کی۔ ان دونوں میں سے ایک اس کی بیوی ہے جو پہلے ہی سے اس کی شادی اس کے ساتھ ہوچکی ہے اور دوسری اس کی معشوقہ ہے۔ ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق سی آر پی ایف کے جوان انیل کی شادی چار سال قبل گاؤں میں رہنے والی ایک لڑکی سے ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ مہینوں کے بعد سی آر پی ایف جوان انیل کو گاؤں کے ہی کسی لڑکی سے محبت ہوگئی۔
یہ لڑکی سماجی کارکن بتائی جارہی ہے۔ انیل کی محبت کے بارے میں جب اس کی بیوی کو پتہ چلا تو خاندان اور گاؤں کے بڑے لوگوں کے درمیان میٹنگ طے ہوئی۔ میٹنگ میں انیل کی بیوی صاف انداز میں کہہ دیا کہ انہیں ان کے شوہر انیل اور ان کی محبوبہ کے رشتہ پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس کے بعد انیل نے ایک ہی منڈپ میں اپنی بیوی اور اپنی معشوقہ کے ساتھ شادی رچائی۔ واضح رہے کہ انیل کو پہلی بیوی سے کوئی اولاد نہیں ہے۔ اس لئے اس کی بیوی اور رشتہ داروں نے دوسری شادی پر کوئی اعتراض نہیں جتایا۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ ہندو میریج ایکٹ کے تحت یہ شادی غیر قانونی ہے۔ کیونکہ ہندو میریج ایکٹ کے تحت کوئی بھی ہندو پہلی بیوی کے رہتے دوسری شادی نہیں کرسکتا اس کیلئے پہلی بیوی کو طلاق دینا ہوگا۔