کے سی آر اور نریندر مودی پر سازش رچنے کا الزام ۔ گورنر سے تلگودیشم قائدین کی نمائندگی
حیدرآباد ۔ 17 ستمبر ( سیاست نیوز) تلنگانہ تلگودیشم قائدین کے وفد نے آج راج بھون پہنچ کر گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی اور صدر تلگودیشم چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کے خلاف مہاراشٹرا کی عدالت سے جاری ناقابل ضمانت وارنٹ کے معاملہ پر یادداشت پیش کی ۔ وفد نے چیف منسٹر اے پی کے خلاف وارنٹ کو رکوانے ‘ گورنر مہاراشٹرا سے بات کرنے کی خواہش کی ۔ وفد میں مسرس ایل رمنا ‘ صدر تلنگانہ تلگودیشم آر چندر شیکھر ریڈی ‘ رکن پولیٹ بیورو و سابق ایم پی بی نرسمہلو ‘ اروند کمار گوڑ ‘ جنرل سکریٹری تلگودیشم و دیگر شامل تھے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر ایل رمنا و آر چندر شیکھر ریڈی نے چندرا بابو نائیڈو کے خلاف وارنٹ کی اجرائی کیلئے کارگزار چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ اور وزیراعظم نریندر مودی پر سازش رچنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بابلی پراجکٹ کی دریائے گوداوری پر تکمیل ہونے کے نتیجہ میں سری رام ساگر پراجکٹ کو نقصان پہنچنے اور مکمل خشک ہوجانے کا خطرہ لاحق ہوچکا تھا اور اس صورتحال پر چندرا بابو نائیڈو نے اپنے ارکان پارلیمان و اسمبلی کے ساتھ بابلی پراجکٹ کے پاس احتجاج منظم کیا تھا ۔ان قائدین نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو جاریہ ہفتہ اقوام متحدہ اجلاس سے خطاب کرنے والے ہیں اور اس سے چندرا بابو نائیڈو کی مقبولیت میں اضافہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے چندر شیکھر راؤ اور نریندر مودی نے انتقامی کارروائی کے تحت وارنٹ جاری کروائے ہیں ۔ ان قائدین نے حکومت مہاراشٹرا سے چندرا بابو نائیڈو کے احتجاج کے موقع پر درج مقدمات کو واپس لینے اور نائیڈو کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ سے دستبرداری اختیار کروانے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔